این اے 249 کا ضمنی انتخاب، سعید غنی کی تصویر نے نتائج کو مزید متنازعہ بنا دیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

این اے 249 کا ضمنی انتخاب، سعید غنی کی تصویر نے نتائج کو مزید متنازعہ بنا دیا

کراچی میں قومی اسمبلی کی نشست کیلئے این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے نتائج کو وزیرِ تعلیم سعید غنی کی سوشل میڈیا پر وائرل تصویر نے مزید متنازعہ بنا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن میں این اے 249 کے ضمنی الیکشن کے نتائج کو ن لیگ اور پی ٹی آئی نے تسلیم نہیں کیا۔ صوبائی وزیرِ تعلیم سعید غنی کی حال ہی میں وائرل ہونے والی تصویر سے انتخابی نتائج مزید متنازعہ ہو گئے۔

سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں وزیرِ تعلیم سندھ سعید غنی کے ہمراہ پیپلز پارٹی کے دیگر ذمہ داران نظر آ رہے ہیں۔ بعض سوشل میڈیاصارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ تصویر میں این اے 249 کے مختلف پولنگ اسٹیشنز سے ریٹرننگ افسران نتائج تیار کر رہے ہیں۔

ایک شخص کو فارم 45 پر انگوٹھے کے نشان لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ وزیرِ تعلیم سندھ نمایاں نظر آرہے ہیں۔ تصویر دیکھنے والے بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسران کو جعلی نتائج سے تیار فارم 45دے کر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفس جے سی ٹی کالج بھیجا گیا۔

ریٹرننگ افسران کے غائب ہونے اور تاخیر سے نتائج جاری کرنے کا شاخسانہ بھی یہی تصویر قرار دی جارہی ہے تاہم ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تحقیقاتی ادارے ریٹرننگ افسران کے ماضی اور سیاسی تعلقات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

باوثوق ذرائع کے مطابق این اے 249 کے انتخابی نتائج تاحال متنازعہ ثابت ہوئے ہیں جس پر سیاسی جماعتوں کی طرف سے دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں وزیرِ تعلیم سندھ سے رابطے کی کوشش کی گئی، تاہم رابطہ نہیں ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: ن لیگ انتخابی اصلاحات میں دلچسپی نہیں رکھتی۔فواد چوہدری

Related Posts