کابل : پاکستان سمیت کئی ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث عالمی دہشت گرد ثناء اللہ غفاری عرف شہاب المہاجر افغانستان میں پراسرار طور پر مارا گیا۔
پاکستان کا صف اول کا دشمن اور اِس دہائی کا سب سےمطلوب دہشت گرد ثناء اللہ غفاری عرف شہاب المہاجر افغانستان کے شہر کنڑ میں جہنم واصل ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک دہشت گرد نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر انتہائی مطلوب تھا، دہشت گرد اور اُس کی فیملی بھارت سے ہجرت کرکے افغانستان آئی تھی۔
خطرناک ترین دہشت گرد کا تعلق افغانستان کے شہر کابل سے تھا، دہشت گرد نے غفاری مدرسہ کابل سے مذہبی تعلیم حاصل کی۔
9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کو اوورسیز پاکستانیوں تک بڑھانے کا فیصلہ
رپورٹ کے مطابق ثناء اللہ غفاری متعدد حملوں میں ایران، ازبکستان، تاجکستان، پاکستان اور افغانستان میں بھی ملوث رہا ہے، دہشت گرد اپریل 2020ء سے اسلامک اسٹیٹ خراسان پراونس کا سرغنہ تھا۔
دسمبر 2021ء میں ثناء اللہ غفاری کو اقوام متحدہ، امریکا اور یورپین یونین نے عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا اور اس کے سر پر 10 ملین (ایک کروڑ) ڈالر کی انعامی رقم بھی رکھی ہوئی تھی۔
Reward up to $10 million! ????
Sanaullah Ghafari is the current leader of the ISIS-K terrorist organization. Report information to RFJ via Signal, Telegram, WhatsApp, or our Tor-based tips line – help bring this terrorist to justice. ⚖️@Rewards4Justice @RFJ_Pashto @RFJ_Dari pic.twitter.com/ghyIEMBJdV
— Rewards for Justice (@RFJ_USA) February 7, 2022
داعش خراسان کا دہشت گرد پاکستان اور دنیا بھر میں بے شمار حملوں کا ماسٹر مائنڈ اور آپریشنز لیڈ رہا، اس سے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ کیا، امام بارگاہ قصہ خوانی بازار پشاور میں بھی خودکش حملہ کرایا جبکہ ننگر ہار افغانستان میں جیل بریک کی، ازبکستان اور تاجکستان میں بھی راکٹ حملے کئے۔
دہشتگرد ثناء اللہ غفاری ایران میں شاہ چراغ کے مزار پر دھماکے، افغانستان میں اہل تشیع کی مرکزی اور سب سے بڑی مسجد پر خودکش حملے اور روسی سفارتخانہ اور لوگون ہوٹل پر چینی باشندوں پر حملے میں بھی ملوث تھا جبکہ اس نے کابل ایئر پورٹ اور دیگر بے شمار حملوں میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔