تحریک لبیک پاکستان کے امیر کراچی مفتی محمد قاسم فخری نے کراچی میں ایک اور ٹریفک حادثے میں معصوم جانوں کے ضیاع پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ اپنی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔ مفتی قاسم فخری نے کہا کہ ایک اور خاندان قاتل ٹینکر کی نذر ہو گیا مگر سندھ حکومت محض زبانی دعوؤں تک محدود ہے اور عملی اقدامات سے قاصر دکھائی دیتی ہے۔
انہوں نے متاثرہ خاندان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس دکھ کی گھڑی میں ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
مفتی قاسم فخری نے سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سانحہ ملیر ہالٹ حکومتی بدانتظامی اور مکمل نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے بلند و بانگ دعوے اور وعدے آج کے حادثے کے ساتھ ہی زمین بوس ہو چکے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ بڑی بڑی باتیں کرنے والے گورنر سندھ قاتل ہیوی ٹریفک مافیا کے سامنے خاموش کیوں ہیں؟ اگر یہ حادثہ وزیراعلیٰ، وزیر ٹرانسپورٹ یا آئی جی ٹریفک کے اپنے خاندان کے ساتھ پیش آتا تو تب بھی وہ اسی خاموشی سے کام لیتے؟
مفتی قاسم فخری نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ قاتل ہیوی ٹریفک کراچی کی سڑکوں پر بلاخوف و خطر دندناتی پھر رہی ہے جبکہ متعلقہ ادارے اور رشوت خور مافیا اپنی عیدی جمع کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں ہیوی ٹریفک کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جائے اور حادثے کے ذمہ دار عناصر کو فوری کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔