کویت کی وزارت داخلہ نے نئے ٹریفک قوانین کے تحت نقاب یا برقع پہن کر گاڑی چلانے پر 30 سے 50 کویتی دینار (تقریباً 45ہزار پاکستانی روپے) تک جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے مطابق اگر کوئی ڈرائیور صلح نامے کے تحت جرمانہ ادا کرے تو اسے 15 دینار تک کم کیا جا سکتا ہے اور اس خلاف ورزی پر قید کی کوئی سزا نہیں ہوگی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ قانون روڈ سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے نافذ کیا گیا ہے کیونکہ نقاب پہن کر گاڑی چلانے سے نظر محدود ہو سکتی ہے جس سے حادثات کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
حکام نے سیکورٹی خدشات کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چہرہ ڈھانپنے کی وجہ سے نگرانی کیمروں کے ذریعے ڈرائیور کی شناخت میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
یہ قانون درحقیقت 1984 سے نافذ ہے تاہم حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بحث کے بعد وزارت نے وضاحت جاری کی ہے کہ نقاب یا برقع پہن کر گاڑی چلانا باقاعدہ ٹریفک خلاف ورزی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ابتدا میں اس اقدام کا مقصد سیکورٹی کو یقینی بنانا تھا کیونکہ چہرہ ڈھانپنے سے ڈرائیور کی شناخت مشکل ہو جاتی تھی تاہم اب خواتین پولیس افسران کی موجودگی میں شناخت کی تصدیق زیادہ آسان اور مؤثر ہو چکی ہے۔