کراچی، تحریک لبیک کیخلاف آپریشن، مفتی مبارک سمیت 100 سے زائد گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mufti Mubarak Abbasi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :شہرقائد میں دو روز سے جاری احتجاج اور ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے،پولیس نے شہر بھر میں ایک درجن مقدمات کا اندراج کر کے ٹی ایل پی کراچی کے سرپرست اعلیٰ اور الیکشن سیل کے رہنماء مفتی مبارک سمیت 100سے زائد کارکنوں گرفتار کرلیا۔

پولیس نے کارکنوں کی عیادت کے لئے آنیوالی تحریک لبیک کی مرکزی قیادت کو بھی گرفتار کرلیا، ضلع ساؤتھ میں دھرنے میں ہنگامہ آرائی کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیاگیا جسے ایم پی او کے تحت جیل بھیج دیا گیا ہے۔

بدھ کی صبح پولیس نے جناح اسپتال کی ایمرجنسی کا گھیراؤ کرکے تحریک لبیک پرست اعلیٰ کراچی مفتی محمد مبارک عباسی اور دیگر عہدیداران کو گرفتار کر لیا گیا تحریک لبیک کی قیادت جناح اسپتال مین زخمی کارکنوں کی عیادت اور ہلاک کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کے لئے آئے تھے ۔

مرکزی رہنماؤں کی گرفتاری کے موقع پر جناح اسپتال لبیک یا رسول اللہ کے نعروں سے گونج اٹھا پولیس نے کراچی کے الیکشن سیل ذمہ دار محمد عابد قادری کوبھی گرفتارکرلیا۔شہر میں گزشتہ دو دنوں کے دوران دھرنا ، احتجاج اور ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کے خلاف پولیس نے کارروائیوں کو سلسلہ شروع کردیا ہے ۔

شہر بھر میں پولیس نے مذکورہ واقعات میں ملوث افراد کی گرفتاریاں بھی شروع کردی ہیں۔ ضلع ایسٹ میں 5 مقدمات کا اندراج کیا گیا،مذکورہ مقدمات نیو ٹاؤن ، پی آئی بی ، جمشید کوارٹر ،سولجر بازار میں درج کیے گئے۔

ضلع ایسٹ پولیس نے مجموعی طور پر30 افراد کو حراست میں لے لیا۔ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق ضلع ملیر میں اسٹار گیٹ کا علاقہ سب سے زیاہ متاثر رہا ہے اور پولیس کی بھاری نفری نے پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہنگامہ آرائی میں ملوث 16 افراد کو گرفتار کیا ہے اور ائیرپورٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ضلع ساؤتھ میں کھارادار پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض نے بتایاکہ ضلع ساؤتھ میں اس حوالے سے سب سے کم احتجاج ہوا تاہم اولڈ سٹی ایریا متاثر ہوا۔

مزید پڑھیں:6کارکنان کا قتل،تحریک لبیک نےوزیر داخلہ کے استعفے کا مطالبہ کردیا

انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران پولیس نے ایم پی او کے تحت ایک شخص راشد قادری کو گرفتارکرلیا جس کا تعلق ٹی ایل پر سے ہے مزکورہ ملزم دھرنوں میں ایکٹیو تھا اور اسکے خلاف پہلے بھی مقدمات ہیں،کھارادر پولیس نے ایم اے جناح روڈ ٹاور جیلانی سینٹر جی الانہ روڈ پر پولیس پر حملہ ، پولیس موبائل کو نقصان پہنچانے ، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے اور ہنگامہ آرائی کا مقدمہ نمبر 282 سال 2021 بذریعہ سرکار سب انسپکٹر علی جواد میں مدعیت میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی سمیت دیگر دفعات جس میں 147 ، 148 ، 149 ، 353 ، 324 ، 341 اور 337 اے شامل ہیں درج کرلیا ۔

مدعی مقدمہ کے مطابق پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں 21 افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ ہنگامہ آرائی کے پولیس اہلکار بھی پتھراؤ سے زخمی ہوئے اور سرکاری موبائل کو بھی نقصان پہنچایا گیا ، کھارادر پولیس نے مزید کے لیے مقدمہ انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔

ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تھانہ بلال کالونی اور نیو کراچی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے موقع سے ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 35 افراد کو حراست میں لیکر انکے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزموں کو شعبہ تفتیش کے حوالے کردیا۔

اورنگی ٹاؤن پولیس نے ایس ایچ او سب انسپکٹر کامران اشعر کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 387 سال 2021 درج کرلیا جس میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا، مدعی مقدمہ ایس ایچ او نے بیان دیا ہے کہ اورنگی ٹاؤن نمبر 5 کے قریب ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے ایس ایچ او اورنگی ٹاؤن اور پاکستان بازار کی پولیس موبائلوں سمیت ریپڈ رسپارنس فورس (آر آر ایف)اور بکتر بند گاڑیوں پر حملہ کر کے انھیں نقصان پہنچایا جبکہ اورنگی ٹاؤن تھانے پر حملہ کر کے املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ ہنگامہ آرائی کے دوران ایک درجن سے زائد پولیس اہلکاروں کو تشدد اور پتھراؤ سے زخمی کر دیا۔

پولیس نے 10 نامزد سمیت دیگر نامعلوم صورت شناس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ مومن آباد پولیس نے ایس ایچ او مومن آباد انسپکٹر گل اعوان کی مدعیت میں بھی مقدمہ نمبر 338 سال 2021 انسداد دہشت گردی کی دفعہ سمیت دیگر دفعات کے تحت 4 نامزد اور 25 سے 30 نامعلوم صورت شناس اور 200 کے قریب نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جس میں مدعی مقدمہ ایس ایچ او مومن آباد نے بیان دیا ہے کہ احتجاج کے دوران آر آر ایف کی موبائل جو کہ ملازمین کو کھانا فراہم کر کے واپس نیول ہیڈ کوارٹر آر آر ایف جا رہی تھی کہ مشتعل افراد اسے روک کر اس پر لاٹھی اور ڈنڈے برسائے کر اسے نقصان پہنچایا جبکہ اس میں سوار اہلکاروں کو بھی تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا ، پولیس کی جانب سے سرکاری گاڑی اور ملازمان کو بچانے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ بھی کی گئی جبکہ ویسٹ میں مزید مقدمات کا اندراج کیا جائیگا آخری اطلاعات آنے تک ضلع ویسٹ پولیس نے 25 افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

Related Posts