رحیم یار خان: ٹرین میں آگ لگنے کے باعث 74افراد جاں بحق ، 40 زخمی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رحیم یار خان: ٹرین میں آگ لگنے کے باعث 9 افراد جاں بحق ، 30 زخمی
رحیم یار خان: ٹرین میں آگ لگنے کے باعث 9 افراد جاں بحق ، 30 زخمی

پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں ٹرین میں سلنڈر پھٹنے کے باعث لگنے والی آگ سے 74 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 40 زخمی ہو گئے ہیں۔

رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے قریب تیز گام ٹرین  کی 3 بوگیوں میں آگ لگی جس  کے باعث زخمی ہونے والے افراد کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

کراچی سے لاہور جانے والی تیزگام ایکسپریس  میں لیاقت پور کے ٹانوری اسٹیشن، چک نمبر 6، چنی گوٹھ کے قریب آگ لگی جبکہ رحیم یارخان کی ریسکیو خان پور اور لیاقت پور کے ساتھ ساتھ ریلوے پولیس بھی حرکت میں آ گئی۔ 

ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں جبکہ متعدد مسافر ٹرین سے چھلانگیں لگا کر جانیں بچانے میں کامیاب ہو گئے ، تاہم زخمی افراد کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ٹی ایچ کیو لیاقت پور اور بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا حادثے پر اظہارِ خیال:

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے حادثے کے حوالے سے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آگ ٹرین کی اکانومی کلاس میں لگی جس کے باعث تبلیغی اجتماع میں جانے والے افرادجاں بحق ہوئے ہیں۔

شیخ احمد کے مطابق ریلوے کی طرف سے چولہے لے جانے پر پابندی ہے تاکہ اس طرح کا کوئی حادثہ رونما نہ ہو، جبکہ ٹریک 2 گھنٹے میں بحال کردیا جائے گا۔

چیئرمین ریلوے کا حادثے کی تحقیقات کا اعلان:

چیئرمین  ریلوے سکندر سلطان راجہ نے ٹرین آتشزدگی  کی تحقیقات کے حوالے سے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ  ہم نے انسپکٹر  آف ریلوے کی سربراہی میں تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

سکندر سلطان نے کہا کہ تحقیقات میں تعین کیاجائے گا کہ گیس کے سلنڈر کس طرح ٹرین میں لے جائے گئے اور اس کی اجازت کس نے دی؟ جبکہ ٹرین میں اس کی اجازت نہیں۔ 

ریلوے حکام کا مؤقف:

ریلوے حکام کے مطابق تیزگام ٹرین کی آگ سے متاثر ہونے والی 3 بوگیوں میں 200 سے زائد افراد سوار ہوئے تھے جن میں سے پہلی بوگی میں 78، دوسری میں 77 اور بزنس کلاس بوگی میں 54 افراد کی بکنگ کی گئی۔

حادثے کے بعد جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو ٹرین سے نکالنے کا کام شروع کردیا گیا جس کے دوران کئی افراد کی جلی ہوئی لاشیں نکال لی گئیں اور متعدد افراد کے اجسام ٹکڑوں کی شکل میں ملے۔

اندوہناک حادثے کا شکار افراد کے لواحقین سے سیاسی و قومی شخصیات کی  تعزیت:

اس افسوسناک حادثے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کے  لواحقین کے غم میں ان سے اظہارِ یکجہتی کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد مہیا کی جائے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی لواحقین کے لیے صبر جیل کی دعا کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت کی دُعا کی اور کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم حادثے سے متاثرہ افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

وزیر اعظم کی معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بھی ٹرین آتشزدگی کے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کی۔

آتشزدگی کا شکار ہونے والی ٹرین کے مسافر کس شہر سے ٹرین میں سوار ہوئے؟

تیز گام ایکسپریس میں زیادہ تر  مسافر کراچی سے سوار ہوئے، اس کے علاوہ حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، شہداد پور، نواب شاہ، محراب پور، خیر پور اور روہڑی سے بھی مسافر سوار ہوئے۔

مجموعی طور پر 865 مسافروں کو لے کر جانے والی تیز گام ایکسپریس میں سب سے زیادہ مسافر شہر قائد کے کینٹ اسٹیشن سے  سوار ہوئے جن کی تعداد ریلوے حکام کے مطابق 610 ہے۔

دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ تعداد  حیدر آباد سے سوار ہونے والے مسافروں کی ہے جو 91 مسافر بتائے گئے ہیں، اس کے علاوہ ٹنڈو محمد خان سے 106، شہداد پور سے 15 اور  نواب شاہ سے 5 مسافر ٹرین میں سوار ہوئے۔ 

اس کے علاوہ تیز گام ایکسپریس میں  محراب پور سے 16، خیر پور سے 5 اور روہڑی سے 17 مسافر تیزگام ایکسپریس میں سوار ہوئے۔ 

Related Posts