وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت میں نریندر مودی حکومت ہندوتوا فاشسٹ نظرئیے پر عمل پیرا ہو کر اقلیتوں کے حقوق روند رہی ہے اور اقلیتوں کو سبوتاژ کیا جارہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب سے پہلے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت میں غیر قانونی تبدیلی کی گئی، پھر بابری مسجد کا فیصلہ اور اس کے بعد متنازعہ شہریت بل لایا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تینوں اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلمانوں کو ہدف بناتے ہوئے تمام اقلیتوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ بھارت میں اقیتوں سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی ریاست کی طرف سے مسلم بھارتی طلبائے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا گیا جس پر ہمیں تشویش ہے، جبکہ طلبہ متنازعہ بل کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
The Modi Government continues to curb & undermine the rights of minorities in accordance with Hindutva Supremacist ideology. Illegal Annexation of Kashmir, Babari Masjid, Citizenship Amendment Bill which excludes Muslims are all targeted towards subjugation of Minorities. https://t.co/nIw0KmPVkm
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) December 16, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعظم کے بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری پر کوئی پابندی نہیں لگائی، خود وزیر اعظم قانون کی حکمرانی کے قائل ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے 3 روز قبل بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے بھی حسان نیازی کی گرفتاری پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو جو مناسب لگے، کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: حسان نیازی کی گرفتاری پر کوئی پابندی نہیں۔شاہ محمود قریشی