کراچی: ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس کی گزشتہ شب سے بدستور بندش کے باعث ٹیلی کام کمپنیوں اور حکومتی محصولات کو بھاری مالیاتی خسارے کا سامنا ہے۔
ملک بھر میں خراب سیاسی صورتحال کی وجہ سے منگل سے موبائل انٹرنیٹ سروس بند ہے، انٹرنیٹ سروس کی بندش سے ٹیلی کام سیکٹر کو 82 کروڑ روپے مالیت کا نقصان ہوا ہے۔
موبائل انٹرنیٹ کے تعطل سے حکومتی محصولات میں بھی 28 کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے، موبائل انٹرنیٹ پر منحصر ایپس بند ہونے سے ان سے منسلک افراد کی دیہاڑی شدید متاثر ہوئی۔
کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافے کی منظوری دیدی
انٹرنیٹ سروس کی بندش سے ڈیجیٹل ادائیگیاں، کریڈٹ کارڈز بھی متاثر ہوئیں جس سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع ٹیلی کام انڈسٹری کا کہنا ہے کہ موبائل فون انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 12.50 کروڑ ہے اور منگل کی شب سے موبائل انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہونے سے موبائل کمپنیوں کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا ہے، موبائل انٹرنیٹ بند ہونے سے حکومت کو ٹیکس ریونیو بھی کم موصول ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش غیر معینہ مدت کے لیے ہے، انٹرنیٹ سروس محکمہ داخلہ کی درخواست پر بند کی گئی ہے ۔