اسلام آباد: مایہ ناز کرکٹ آل راؤنڈر عماد وسیم نے قومی کرکٹ کے سابق کوچ مکی آرتھر کو عہدے سے ہٹائے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی کوچنگ میں دوبارہ کھیلنا پسند کروں گا، لیکن میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔
انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کو اپنے مزاج سے الگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہوئے الگ الگ طریقے سے زخم لگے اور کرکٹ کھیلنے میں دشواری ہوئی۔ اس لیے میں ٹیسٹ کرکٹ کے علاوہ باقی تمام قسموں کی کرکٹ پر اپنی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کے بیک اپ کے لیے پی سی بی کی بارہ نئے کھلاڑیوں کو دعوت
میڈیا سے بات چیت کے دوران عماد وسیم نے کہا کہ میں بچپن سے ہی پاکستان کا قومی کھلاڑی بننا چاہتا تھا۔ جب اس خواب کو تعبیر ملی تو بہت مسرت ہوئی۔ کھلاڑی کی حیثیت سے میں اچھی سے اچھی کارکردگی دکھانا چاہتا ہوں۔
کرکٹ ٹیم کی کپتانی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ خود کرکٹ بورڈ جاؤں اور ان سے درخواست کروں کہ مجھے کپتان بنایا جائے، ایسا نہیں ہوسکتا، لیکن اگر کرکٹ بورڈ میرے نام کا انتخاب کرے تو اسے اعزاز سمجھوں گا۔ کپتانی کی ذمہ داری میرے لیے چیلنج ہے اور میں یہ چیلنج ضرور قبول کرنا چاہوں گا۔ جو بھی ذمہ داری دی جائے، اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
فاسٹ باؤلر عامر خان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو کر عامر خان نے اچھا فیصلہ کیا ہے۔ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا رجحان زیادہ ہے اور عامر خان وہاں زیادہ دیر تک ٹک کر کھیل سکیں گے۔ یہ پاکستان کی کرکٹ کے لیے بھی ایک اچھا فیصلہ ہوگا۔
عماد وسیم نے کہا کہ مکی آرتھر ایک اچھے کوچ تھے۔ اگر ملک کی جانب سے یا لیگ کرکٹ میں کسی وقت ان کی کوچنگ میں کرکٹ کھیلنے کا موقع ملا تو ضرور کھیلوں گا۔
یاد رہے کہ آل راؤنڈر عماد وسیم نے رواں ماہ شادی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عماد وسیم پاکستان میں رہنے والی برطانوی نژاد ثانیہ اشفاق سے 26 اگست کو اسلام آباد میں شادی کریں گے۔ حالیہ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں ناٹنگھم شائر کی نمائندگی کرنے والے عماد وسیم اور ان کی ہونے والی دلہن لندن میں ملے اور ایک دوسرے سے شناسائی حاصل کی۔
مزید پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم کا اگست میں شادی کا فیصلہ