کراچی: ادارہ فراہمی ونکاسی آب میں متعلقہ اتھارٹی کی اجازت کے بعد سب سوائل لائسنسنگ کمیٹی کے ممبران راشد صدیقی، وقار ہاشمی، نعمت اللہ مہر اور طاہر شکور کو عہدے سے فارغ کر کے کمیٹی کے نئے ممبران کا تقرر کر دیا گیا۔
سید ناصر حسین شاہ کی ایماء پر رولز کے برعکس قائم ہونے والے اینٹی تھیفٹ سیل کے انچارج راشد صدیقی کو 3 نومبر 2021 کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا جس کے بعد 16 نومبر کو لیٹر نمبر No.KW&SB/Committee/HRD&A/DP-HR/2197 کے تحت گریڈ 19 کے وقار ہاشمی کو سب سوائل لائسنسنگ کمیٹی کا کنوینئر بنا کر گریڈ 17 کے AEE راشد صدیقی، نعمت اللہ مہر اور طاہر شکور کو ممبر بنا دیا گیا تھا۔
ایک ماہ 21 روز بعد متعلقہ اتھارٹی کی اجازت کے بعد شہر میں سب سوائل لائسنسنگ کمیٹی کے بعض اراکین کے خلاف احتجاج کے بعد راشد صدیقی کے نیٹ ورک کے تمام ممبران کو کمیٹی کے بیک جنبش قلم عہدے سے فارغ کر دیا گیا جس کے لیئے ڈائریکٹر پرسنل کے دستخط سے لیٹر نمبر No.KW&SB/Committee/HRD&A/DD-HR/50 جاری کر دیا گیا ہے۔
اس لیٹر میں سب سوائل لائسنسنگ کمیٹی کے نئے ممبران کا تقرر کیا گیا ہے جن میں چیف انجنیئر IPD سعید احمد شیخ کو کنوینئر بنایا گیا ہے جب کہ ڈپٹی پروجیکٹ منیجر سول S-III پروجیکٹ سید عامر وقار کو سیکرٹری اور ڈویژنل اکاؤنٹنٹ آفیسر برائے DMD-TS آفس نواز خان بطور ممبر شامل ہیں۔
ایم ایم نیوز کو حاصل ہونے والے لیٹر کے مطابق مذکورہ نئے ممبران پر مشمتل کمیٹی سابقہ TORsکے مطابق کام جاری رکھے گی تاہم نئی کمیٹی شہر کے سب سوائل کا کام کرنے والوں کے مسائل کا ادراک کرتے ہوئے بہتر کام کرے گی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پانی چور مافیا اور سب سوائل واٹر کے مالکان کی ایک اہم نشست اجمل خان اور شکیل مہر کی صدارت میں ہوئی۔ اجلاس میں اجمل خان اور شکیل مہر نے دیگر مالکان کو پوری کراچی کی انڈسٹریز کو سب سوائل پانی کی فراہمی روکنے پر آمادہ کر کے سب سوائل واٹر لائسنس کمیٹی کے سیکریٹری راشد صدیقی کے ناجائز مطالبات کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: واٹر بورڈکے اسسٹنٹ ڈائریکٹرکا سینئر افسران کی اتھارٹی کو تسلیم کرنے سے انکار