بھارت کے ممتاز مسلم اسکالر مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے کہا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ بھارت کی آزادی کی جنگ مسلمانوں اور قبائلیوں نے مل کر لڑی تھی، برسا منڈا جی ملک کی آزادی کے عظیم لیڈر تھے جنہوں نے ملک کے لئے اپنی جان کی قربانی دی اور ملک کو آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
مولانا خلیل الرحمن نعمانی نے ممبئی میں قبائلی کونسل کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہوگا کہ ملک کو آزاد کرانے میں سب سے زیادہ قربانی مسلمانوں نے دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں برسا بریگیڈ کا قیام قبائلی شناخت، احترام، ثقافت، تعلیم، صحت، روزگار وغیرہ کے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
سعودی تعاون سے بنگلا دیش میں روہنگیا مہاجرین کیلئے سینکڑوں گھر قائم
مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ بھارت کو دوبارہ آزادی کی نئی لڑائی کی ضرورت ہے، جسے مسلمان، قبائلی، دلت، کسان، مزدور، خواتین اور او بی سی مل کر لڑیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ انگریزی دور حکومت میں کسی انگریز نے ہندوستانی شہریوں کے چہرے پر پیشاب نہیں کیا تھا لیکن آزاد ہندوستان میں منو وادی ذہنیت میں مبتلا شخص نے ایک قبائلی بھائی کے چہرے پر پیشاب کرنے کا بڑا گناہ کا کیا ہے، کیا ایسا عمل برداشت کرنے کے قابل ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہمیں اس قابل نفرت فعل کو برداشت کرنا چاہیئے یا خاموش رہنا چاہیئے، کیا ہم اور آپ تنہا اس کا سامنا کر پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم لوگوں کی جدوجہد صرف اقتدار کی تبدیلی کے لئے نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی کے لئے ہونی چاہئے۔