مولانا فضل الرحمن نے حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو یوٹیوب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا، انہوں نے پی ٹی آئی کو جلسوں کا حق دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بھی ان کے حوالے کرنی چاہئے کیونکہ سب سے زیادہ نشستیں پی ٹی آئی نے جیتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر اسد قیصر نے نکتہ اعتراض پر انسانی حقوق سے متعلق بات کی، آزادی نہ ہونے کا شکوہ کیا اور جلسے کی اجازت دیے جانے کا مطالبہ کیا۔

اسد قیصر کے بعد جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایوان میں تقریر کی اور کہا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات شروع نہیں ہوئے لیکن ہمیں انکار بھی نہیں ہے، اگر اسپیکر صاحب نے وقت دیا تو بات کریں گے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اسد قیصر کا مطالبہ درست ہے، جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے میں اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں، ہمیں سنجیدگی سے دیکھنا پڑے گا ہمارا ملک اب کہاں کھڑا ہے، اس ملک کو حاصل کرنے میں اسٹیبلشمنٹ اور بیورو کریسی کا کوئی کردار نہیں، آج بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ کہاں ہیں اور عوام کہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت آج کہاں کھڑی ہے، ہم نے اصل پر سمجھوتے کیے اور جمہوریت کو بیچا، ہم نے اپنے ہاتھوں سے آقا بنائے، ہم اپنی مرضی سے قانون بھی نہیں بناسکتے، ذرا ہندوستان اور اپنا موازنہ تو کریں، دونوں ایک دن آزاد ہوئے، آج وہ سپرپاور بننے کے خواب دیکھ رہا ہے اور ہم دیوالیہ پن کا شکار ہیں، دیوار کے پیچھے جو قوتیں ہمیں کنٹرول کرتی ہیں، فیصلے وہ کریں اور منہ ہمارا کالا ہو، ایسا کب تکل چلے گا؟

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو، شہباز شریف کو کہتا ہوں کہ عوامی نمائندے بنیں اور حکومت چھوڑ دیں اور پی ٹی آئی کو حکومت دیں کیونکہ الیکشن میں زیادہ سیٹیں اُن کی ہیں مگر ہمارے سیاست دانوں کو یہ بات جاہلانہ لگے گی۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دو مئی کو کراچی اور نو مئی کو پشاور میں ملین مارچ ہوگا، اگر ہمارا راستہ کسی نے روکا یا کوشش کی تو پھر وہ خود ہی مصیبت کو دعوت دے گا۔

Related Posts