اسلام آباد :پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ایک بہت ضروری درخواست اس بینچ کے سامنے دینا چاہتی ہوں جو اس کیس کا پورا کچھا چٹھا کھول کر قوم کے سامنے رکھ دے گا کہ مجھ یہ کیس کیسے بنایا گیا اسکے پیچھے کیا محرکات تھے کون اس کیس کے پیچھے تھا اور وہ کیا کرنا چاہتا تھا۔
بدھ کو ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں پر سماعت کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اس لیے ہمیں ان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے زور دیا کہ ہمیں عالمی برادری کے ساتھ مل کر متاثرہ افغان خاندانوں کی بحالی میں تعاون کرنا چاہیے اور پاکستان کو ان کے اندورنی معاملات سے دور رہنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں دو کروڑ سے زائد بچوں کا اسکول سے باہر ہونا تشویشناک ہے،بلاول بھٹو
جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں ترقی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتی، کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
انہوں نے ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میرے کیس کے دلائل بہت مضبوط ہیں اور بینچ کے سامنے واضح کیا کہ کیس کے میرٹ پر بحث سے قابل ایک درخواست جمع کرانے چاہتی ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ پیش کی جانے والی درخواست میں تمام حقائق شامل ہوں گے کہ کیس کیوں بنایا گیا، اس کے محرکات کیا تھے، کون تھا اس کے پیچھے اور کیسے وہ کامیاب ہوئے۔
افغانستان سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغان شہریوں کی ماضی اور ان کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے اور پاکستان کو اپنی مرضی کے فیصلے ان پر مسلط نہیں کرنی چاہیے۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اس لیے ہمیں ان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اپیل محض انتقام پر مبنی چیزیں ہیں، مذکورہ درخواست میرے وکلا تیار کررہے ہیں اور اسی درخواست کو جمع کرانے کے لیے میں نے عدالت سے وقت مانگا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ میرے وکیل امجد پرویز کورونا کی وجہ سے بیمار ہیں، اس لیے انہوں نے 2 روز قبل میرے کیس میں مزید وکالت سے معذرت کرلی۔
میں نے آج کورٹ میں کہا کہ میں ایک بہت ضروری درخواست اس بنچ کے سامنے دینا چاہتی ہوں جو اس کیس کا پورا کچھا چٹھا کھول کر قوم کے سامنے رکھ دے گا کہ مجھ یہ کیس کیسے بنایا گیا اسکے پیچھے کیا محرکات تھے کون اس کیس کے پیچھے تھا اور وہ کیا کرنا چاہتا تھا.@MaryamNSharif pic.twitter.com/d0nmq4wPMT
— PML(N) (@pmln_org) September 8, 2021