مریم نواز کی لندن روانگی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آج سے کم و بیش 3 سال قبل جب نومبر 2019 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف لندن کیلئے روانہ ہوئے تو بہت سے لوگوں نے کہا کہ یہ جا تو رہے ہیں، آئیں گے نہیں، لیکن ہم نہیں مانے اور گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی کہ مریم نواز بھی چلی گئیں۔

حیرت انگیز طور پر مریم نواز کو لندن جانے کی اتنی جلدی تھی کہ وہ لاہور ہائیکورٹ سے پاسپورٹ ملنے کے اگلے ہی روز برطانیہ کیلئے روانہ ہوئیں۔ اچھی بات یہ رہی کہ ائیرپورٹ پہنچنے سے قبل دادا دادی اور والدہ کی قبروں پر فاتحہ خوانی کرکے گئیں۔

آج پاکستانی میڈیا یہ راگ الاپتا دکھائی دیتا ہے کہ مریم نواز کم و بیش 1 ماہ تک لندن میں قیام پذیر رہیں گی اور پھر اپنے والدِ بزرگوار میاں نواز شریف کو بھی اپنے ساتھ لے کر وطن واپس آئیں گی تاہم یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ گزشتہ 3 سال سے پاکستان نہ لوٹنے والے نواز شریف رواں برس بھی آخر کیوں پاکستان آئیں گے؟

نواز شریف اگلے سال پاکستان آجائیں گے۔ اگلے مہینے آجائیں گے، اس قسم کی بہت سی خبریں پڑھ چکے اور ان پر یقین کا گناہ بھی ہم سے سرزد ہوچکا ہے۔ میاں جاوید لطیف اور خواجہ آصف سمیت مسلم لیگ (ن) کے وزراء بھی نواز شریف کی آمد کی خوشخبریاں سنا چکے لیکن کیا ہوا؟

ہوا کچھ یوں کہ نواز شریف کو وطن واپس لانے کی غرض سے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز بھی لندن چلی گئیں جس سے ماضی میں کیا جانے والا ایک سوال دو گنا تکلیف دہ ہوگیا ہے جسے کئی طریقوں سے پوچھا جاسکتا ہے۔

مثال کے طور پر پہلے تو آپ صرف اتنا پوچھتے تھے کہ کیا نواز شریف لندن سے پاکستان آئیں گے اور کب؟ لیکن مریم نواز کے جانے کے بعد سوال کچھ یوں ہوگا کہ مریم نواز اور نواز شریف دونوں وطن واپس کب آئیں گے؟ کیا اکیلی مریم نواز واپس آئیں گی یا وہ بھی نہیں آئیں گی؟ کیا ایسا تو نہیں ہوگا کہ مریم نواز وہاں رہیں گی اور نواز شریف چلے آئیں گے؟

ایسے ہی بے شمار سوالات کیے جاسکتے ہیں کیونکہ مریم نواز کا طویل عرصے سے ضبط پاسپورٹ واپس ہوا اور جیسے ہی ایسا کیا گیا، اگلے ہی روز مریم نواز نے رختِ سفر باندھا اور ہوائی جہاز میں بیٹھ کر روانہ ہوگئیں۔ اس موقعے پر کچھ تلخ سوالات بھی پوچھے جاسکتے ہیں جن کا تعلق مریم نواز سے نہیں بلکہ عدلیہ سے ہے۔

وہ تلخ سوالات یہ ہیں کہ اگر مریم نواز کا پاسپورٹ ضبط ہی کرنا تھا تو واپس کیوں دیا؟ اور اگر واپس دینا عین انصاف تھا تو اتنے عرصے تک وہ پاسپورٹ ضبط کیوں کیا گیا؟ کیا یہ مریم نواز کے ساتھ ناانصافی نہیں؟ اور اگر نہیں تو انہیں لندن جانے دینا انصاف کیسے ہوا؟ بطور پاکستانی شہری ہمیں ایسے ہی بے شمار سوالات کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔

 

Related Posts