شادی ہال مالکان کا آج اسلام آباد ڈی چوک پر دھرنے کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Marriage hall owners announce sit-in at Islamabad D-Chowk today

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :آج پورے ملک کے طول و عرض سے 25ہزار سے زائد شادی ہالز مارکیز مالکان کیٹرنگ سے وابستہ مزدور اسلام آباد ڈی چوک میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔

مارکیز مالکان، شادی ہال مالکان کے ساتھ اس صنعت سے وابستہ تقریباً 25ہزار مزدور بھی اپنے حق کے لئے ڈی چوک اسلام آباد سے آواز اٹھائیں گے ،آل پاکستان میرج ہال ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر خالد ایوب کا کہنا ہے کہ ہم نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے 16 مارچ2020 کو تمام مارکیز ،شادی ہالزاور کیٹرنگ سسٹم کو بند کر دیا تھا ۔

اب تک تقریباً پانچ ماہ کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی حکومت کو ہمارا خیال نہ آیا کہ حکومت نے تقریباً تمام کاروبار ایس او پیز کے تحت کھول دیے ہیں لیکن ہمارا کاروبار اب تک بند ہے ۔

ہمارے ساتھ جڑے ہوئے مزدور اور ہم خود اب فاقوں تک پہنچ گئے ہیں ،ہم اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں، ہم نے بارہا دفعہ حکومت سے التجا کی اپیل کی لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی ہم نے تنگ آ کر فیصلہ کیا کہ اب ہمارے پاس اور کوئی آپشن نہیں لہٰذا ہم شہر اقتدار کا رخ کرتے ہیں اور ڈی چوک پر اپنا پرامن احتجاج کریں گے اور مطالبات کی منظوری تک وہاں ہی بیٹھے رہیں گے ۔

ہمارا چارٹر آف ڈیمانڈ یہ ہے کہ انڈسٹری کو ہائی رسک لسٹ میں ڈالنے کی وجہ بتائی جائے جبکہ آپ کے سرکاری اور غیر سرکاری ادارے اور مواصلات تو ایس او پیز کے تحت رواں دواں ہیں ،میرج انڈسٹری میں کام کرنے کرنے والے افراد جو عرصہ پانچ ماہ سے بے روزگار ہیں ان کے لیے امدادی پیکیج جاری کیا جائے ۔

ملازمین اور مالکان جو اس عرصے کے دوران قرضوں کے بوجھ تلے دب چکے ہیں ان کے لیے حکومت بلا سود قرضوں کا اعلان کرے ،میرج انڈسٹری مالکان کے لئے 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک کہ بلا سود قرضے فوری طور پر دیے جائیں ۔

ٹیکسز کی مد میں تین سال کی چھوٹ دی جائے، میرج انڈسٹری ، مارکیز، آؤٹ ڈور کیٹرنگ سروسز کو بھی انڈسٹری کا درجہ دیا جائے تاکہ بینکوں اور حکومت سے اپنے جائز حقوق حاصل کر سکیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ویٹرز،سویئپرز،باورچی، منیجرز ،سپروائزر اور ہیلپرزکو احساس پروگرام میں شامل کیا جائے اور گزشتہ پانچ ماہ کے غیرمنصفانہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے تاکہ یہ انڈسٹری دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوسکے ۔

انہوں  نے کہا ہے کہ میرج انڈسٹری کو 28 جولائی سے پہلے ایس او پیز کے تحت کھولا جائےاورمیرج انڈسٹری کو ٹائم کی پابندی سے آزاد کیا جائے تاکہ مقامی ضلعی انتظامیہ کی بھتہ خوری روکی جا سکے۔

مزید پڑھیں:جامعہ حفصہ کا6دن سے محاصرہ، طلبہ محصور، خوراک ختم، کشیدگی میں اضافہ

اگر ہمارے یہ مطالبات نہ مانے گئے تو ہم ڈی چوک اسلام آباد پر تب تک احتجاج کرتے رہیں گے جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے ،ہم نے یہ دھرنے کی سیاست اور دیگر چیزیں موجودہ وزیراعظم عمران خان سے سیکھی ہیں ،اپنے حق کے لیے ڈٹ جاؤ ہم بھی اپنے حق کے لیے نکلے ہیں اور کامیابی تک اسلام آباد ڈی چوک پر ہی رہیں گے۔

Related Posts