معروف فیشن ڈیزائنر اور کلاتھنگ برانڈ ’ماریہ بی‘ کی مالک ماریہ بٹ نے انکشاف کیا ہے کہ کاروبار کے آغاز میں فیشن مافیا کی جانب سے اُن کے ڈیزائنز کی مخالفت کی جاتی تھی۔
حال ہی میں ماریہ بی نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی، جس میں انہوں نے فیشن مافیا کے رویے کے حوالے سے گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ جب میں نے کلاتھنگ برانڈ کا آغاز کیا تھا تو فیشن مافیا نے کہا تھا کہ تم کبھی کامیاب نہیں ہوگی اور انہوں نے میری طلاق سے متعلق بھی کافی افواہیں پھیلائی تھیں۔
اپنی طلاق کے بارے میں بتاتے ہوئے فیشن ڈیزائنر نے کہا کہ طلاق کے وقت وہ اتنے سخت حالات سے گزر رہی تھیں کہ ان کا دماغ بھی ٹھیک طرح سے کام نہیں کررہا تھا اور اس وقت تک انہوں نے اپنا کاروبار بھی شروع کردیا تھا، جس کے کچھ ملازمین بھی تھے لیکن جلد ہی انہیں نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور یہ نوبت آگئی تھی کہ ملازمین کو تنخواہیں دینے کے پیسے بھی ان کے پاس نہیں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والد نے ان کے کاروبار کی مشکلات کو دیکھا اور اپنا واحد گھر بیچ کر ان کا کاروبار بچانے کے لیے انہیں گھر کی فروخت سے حاصل ہونے والی 80 فیصد رقم دی اور پھر سب کرائے کے گھر پر رہنے لگے۔
ماریہ بی نےکہا کہ اُن کے پاس کئی سال تک ذاتی گھر تک نہیں تھا، وہ 20 سال تک کرائے کے گھر میں رہیں، کچھ سال قبل ہی انہوں نے اپنا گھر بنایا، جسے دیکھ کر لوگوں کو لگتا ہے کہ ان کی زندگی آسان تھی اور ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔
واضح رہے کہ معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کا تعلق کشمیر سے ہے اور وہ فی الحال لاہور میں رہتی ہیں۔ اُن کی پہلی شادی ایک ایسے شخص سے ہوئی تھی جو اُن سے عمر میں 20 سال بڑاتھا لیکن ذہنی مطابقت نہ ہونے کی وجہ سے اُن کے درمیان طلاق ہوگئی تھی جس کے بعد انہوں نے دوسری شادی کی، پہلے شوہر سے اُن کی بیٹی جبکہ دوسرے شوہر سے اُن کا ایک بیٹا ہے۔