ملالہ یوسفزئی افغان خواتین، اقلیتوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کیلئے پریشان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

burqa and bikini وomen have right to choose: Malala

لندن :نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ جیسے جیسے طالبان افغانستان کا کنٹرول سنبھال رہے ہیں ہم مکمل طور پر سکتے میں ہیں اورانسانی حقوق کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں ملالہ یوسفزئی نے کہاکہ میں خواتین، انسانی حقوق کے کارکنوں اور اقلیتوں کے بارے میں بہت پریشان ہوں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی، مقامی اور خطے کی طاقتوں کو فوری سیزفائر پر زور دینا ہو گا اور فوری انسانی امداد اور پناہ گزینوں اور سویلین کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

ملالہ یوسفزئی نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ،اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو افغانستان میں پاکستان کے کردار سے متعلق خط لکھا ہے جبکہ اس حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں تعلیم کے فروغ کیلئے تعاون جاری رکھے گا۔

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد امریکی صدرجو بائیڈن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

سابق صدرڈونلڈٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جو بائیڈن نے افغانستان میں ناقص پالیسیاں اپنائیں اور افواج کے انخلاء کی اجازت دی ہے اس لیے شرمندگی سے مستعفی ہونے کا وقت آگیا ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے امریکی حملے کے 20 سال بعد افغانستان کو دوبارہ فتح کیا ہے۔

مزید پڑھیں:اقوام متحدہ کوطالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین سے متعلق خدشات لاحق

طالبان نے اتوار کو کابل کا کنٹرول سنبھال لیا جو کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کو مکمل کرنے کے لیے مقرر کردہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے دو ہفتے پہلے تھا۔

یاد رہے کہ امریکا سے افواج کے انخلاء کا معاہدہ ٹرمپ حکومت کے تحت ہی ہواتھا اورجب جوبائیڈن نے اس سال کے شروع میں اقتدار سنبھالا تو انہوں نے دستبرداری کی آخری تاریخ کو آگے بڑھا دیا اور اس کے لیے کوئی شرط نہیں رکھی تھی۔

ڈونلڈٹرمپ نے اس اقدام پر جوبائیڈن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اب بھی صدر ہوتے تو یہ “بہت مختلف اور بہت زیادہ کامیاب انخلاء” ہوتا۔

Related Posts