پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) اتحاد میں شامل ہونے والی سیاسی جماعتوں کی خواہش، جس میں انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (EVM) کے استعمال کی مخالفت کی تھی، پوری ہوتی دکھائی دے رہی ہے، جیسا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، قومی اسمبلی نے ایک ایسا بل منظور کیا جو انہیں عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کرنے کے لیے غور کرنے سے ہٹا دے گا۔
قومی اسمبلی نے مخلوط حکومت کی مخالفت سے عاری، سوائے پی ٹی آئی کے 22 منحرف اور 3 جی ڈی اے اراکین کے – نے ایک اور بل بھی منظور کیا جو سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے سے روکتا ہے۔ یہ دونوں ترامیم پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے انتہائی مطلوب تھیں،پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں رہتے ہوئے ان دونوں ترامیم کو رائج کرنے کے لئے بھرپور کوشش کی۔
یہ اقدام حیران کن تھا، کیونکہ زیادہ ترسیاستدان اس بات پر متفق ہیں کہ پی ٹی آئی کو سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دینے کا سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ حکومت نے کہا کہ ای وی ایم کے استعمال کو واپس لے لیا گیا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ وہ اس کے ذریعے انتخابات نہیں کرا سکتا اور سمندر پار پاکستانیوں سے ووٹ ڈالنے کا حق واپس نہیں لیا گیا ہے لیکن معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔
پاکستان میں حقیقی انتخابات میں ای وی ایم کا تجربہ نہیں کیا گیا اور درحقیقت بیرونی مداخلت اور پیپر ٹریل کی کمی کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کی حمایت سے محروم ہو رہے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر ان کی حفاظت کی ضمانت دی جا سکتی ہے، آبادی کا ایک بڑا حصہ انہیں استعمال کرنے کے لیے کوشش کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک جہاں زیادہ پڑھی لکھی آبادی ہوتی ہے وہاں پر بھی لوگ ووٹ دیتے وقت غلطیاں کرجاتے ہیں۔
پی ڈی ایم کی اتحادی جماعتوں کی ایک اور خواہش پوری ہوئی جب نیب قوانین میں ترمیم کا قانون منظور ہوا۔ نیب قانون میں ترمیم احتساب کے نگراں ادارے کے کاموں میں کئی خوش آئند تبدیلیاں لائی ہے، جس میں نیب کے چیئرمین کے انتخاب کے عمل کو باقاعدہ بنانا اور ان کے مینڈیٹ کو کم کرنا شامل ہے۔
یہ بل نیب کی ٹیکس کے معاملات اور ریگولیٹری فیصلوں کی چھان بین کرنے کی صلاحیت کو ختم کر دے گا، جب کہ نیب کے پاس لوگوں کو گرفتار کرنے سے پہلے ثبوت رکھنا ہوگا،اس کے بغیر کسی شخص کو پہلے گرفتار نہیں کیا جائے گا،مقدمات کا فیصلہ بھی ایک سال میں ہونا ضروری ہے اور ریمانڈ کی مدت 90 دن سے کم کر کے 14 دن کر دی گئی ہے۔ امید ہے کہ ان تبدیلیوں سے نیب کو سیاسی ظلم و ستم کے آلے کے طور پر استعمال ہونے سے روکنے میں مدد ملے گی، بڑی سیاسی جماعتوں کا بنیادی اعتراض جو نیب کے خلاف اٹھایا گیا تھا۔وہ جماعتیں کافی حد تک اس میں کامیاب ہوگئی ہیں۔