لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور آج 40 سالہ شاندار فوجی کیریئر مکمل کرنے کے بعد ریٹائر ہوگئے، ریٹائرمنٹ سے قبل وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کے نمایاں عہدوں میں کوئٹہ کور کے کمانڈر اور 2016 سے 2020 تک آئی ایس پی آر کے 20ویں ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کو ان کی اسٹریٹجک بصیرت، متحرک قیادت، اور غیر متزلزل عزم کے لیے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے 9 ستمبر 1988 کو پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ اپنے کیریئر کے دوران، انہوں نے اہم عہدوں پر خدمات انجام دیں، جن میں ڈی جی آئی ایس پی آر، XII کور کوئٹہ کے کمانڈر، اور این ڈی یو اسلام آباد کے صدر شامل ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے پاکستان کی فوجی حکمت عملی کے ترجمان کے طور پر اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے آپریشن ردالفساد اور 2019 کے بھارت پاکستان کشیدگی جیسے نازک حالات میں عوام کے اعتماد کو بڑھانے اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت انسداد دہشت گردی کے اہم آپریشنز جیسے آپریشن شیر دل اور آپریشن ضربِ عضب میں بھی نمایاں رہی، جس میں ان کی غیرمعمولی حکمت عملی کی مہارت نمایاں ہوئی۔
کیا یورپی یونین عمران خان کو سزا دینے ملنے پر جی ایس پی پلس معاہدہ ختم کرسکتی ہے؟
بطور انسپکٹر جنرل آف کمیونی کیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے پاک فوج کے مواصلاتی نظام کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کیا، جس سے ان کی تکنیکی مہارت اور مستقبل کی منصوبہ بندی کا مظاہرہ ہوا۔
نومبر 2023 سے اپنی ریٹائرمنٹ تک انہوں نے این ڈی یو میں اسٹریٹجک تعلیم اور دفاعی تربیت کے ذریعے مستقبل کے رہنماؤں کی تربیت پر توجہ مرکوز کی۔ ان کی قیادت کو پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے اور علم کے فروغ کے لیے سراہا گیا۔
این ڈی یو میں منعقدہ الوداعی تقریب میں سینئر فوجی عہدیداروں نے جنرل غفور کی خدمات کو سراہا، ان کی پیشہ ورانہ مہارت، دیانتداری، اور نئی نسل کے فوجیوں کو متاثر کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے انہیں “عزم اور مہارت کی علامت” قرار دیا اور کہا کہ ان کی میراث پاک فوج کی رہنمائی کرتی رہے گی۔
اپنے الوداعی خطاب میں لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے کہا، “ملک اور پاک فوج کی خدمت کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میں فخر اور اس ادارے کے روشن مستقبل پر اعتماد کے ساتھ سبکدوش ہو رہا ہوں۔”
ریٹائرمنٹ کے بعدلیفٹیننٹ جنرل آصف غفور اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزارنے، علمی دلچسپیوں کو اپنانے اور اپنے تجربات کو تحریر اور رہنمائی کے ذریعے بانٹنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کی 40 سالہ خدمات پاکستان کی مسلح افواج اور عوام کے لیے ایک مستقل تحریک کا ذریعہ بنی رہیں گی۔