پاکستان خطے میں جتنا پر امن ملک ہے،اس پر دہشت گردی اتنی ہی مسلط ہے۔ بھارت دنیا کا سب سے فاشسٹ اور دہشت گرد مذہبی جنونی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا بدترین ملک ہے لیکن اقوام عالم اس پر نہ پابندیاں لگاتی ہے نہ پاکستان میں دراندازی، لائن آف کنٹرول کی خلاف روزی پر ردعمل دیا جاتا ہے۔
پاکستان میں ہزارہ برادری کے افراد کے ساتھ بلوچستان میں کئی سالوں سے دہشت گردی ہو رہی ہے جبکہ مچھ واقعہ نے دل دہلا دیئے ہیں۔ان واقعات میں بھارت ملوث ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں لیکن انکے کارندے جس طرح آزادانہ ملک میں کارروائیاں کرتے ہیں اس کی روک تھام بہت ضروری ہے۔
کل بھوشن یادیو اسکی کھلی مثال ہے جس نے نام بدل کر سفر بھی کئے اور بلوچستان میں دہشت گردی بھی کرائی،اس طرح کے بدنما کردار اب بھی ملک بھر میں موجودہیں۔اسوقت کراچی اور دوسرے بڑے شہروں میں نیکٹا دہشت گردی کے خدشات سے آگاہ کرچکا ہے اور اسکے بعد سیکورٹی ادارے متحرک ہیں۔
پاکستان کی افواج، سیکورٹی کے اداروں نے امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جانوں کی قربانیاں دیکر دشمن کا مقابلہ کیا ہے۔لائن آف کنٹرول پر آئے دن خلاف ورزی اوربھارت جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جاتا ہے۔
ہمارے محافظ جانوں کی قربانیاں دیتے ہیں،دشمن کا بھاری نقصان کرتے ہیں، پاکستان کے سلامتی اداروں پر جتنا فخر کیا جائے کم ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جتنے مظالم کر رہا ہے۔ ہندوستان کو اقلیتوں کے لئے جس طرح قبرستان بنا رہا ہے۔
عالمی سطح پر اسکے خلاف ہندو توا نظریات اور مظالم پر ابتک کوئی کارروائی نہیں کی گئی نہ اس پر قانون بین الاقوام کا اطلاق کیا گیا ہے نہ فیٹف نے اس پر ایکشن لیا۔ جس سے یہ تاثر جنم لیتا ہے کہ مسلمانوں کے لئے نظریات اور قانون کا اطلاق بھی تعصب کا شکار ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے ہر فورم پر کشمیر اور بھارتی جارحیت پر موثر آواز اٹھائی،ترکی کا بھی دو ٹوک موقف رہا۔ اس طرح کچھ اور اسلامی ممالک نے بھی آواز ملائی لیکن اقوام متحدہ جس کو کشمیری قراردادوں پر عمل درآمد کرانا تھا، آج بھی خاموش ہے۔ ملک میں بھارتی ایجنٹ موجود ہیں انکے خلاف ہمارے سیکورٹی ادارے نبرد آزما بھی ہیں لیکن سیاست دانوں کی دھما چوکڑی سے بھارت کو تقویت مل رہی ہے جو ہمارے ملک میں انتشار چاہتا ہے۔
ہماری فوج ہمارا مان، ہماری آن اورہماری شان ہے جسکے ساتھ عوام شانہ بشانہ ہیں۔مٹھی بھر شرپسند اور ایجنٹ پاکستان کو غیر مستحکم نہیں کرسکتے۔ یہ ولیوں کی زمین ہے، یہاں اللہ اکبر کے نعرے پر مرمٹنے کے لئے ہماری فوج اور عوام ہمہ وقت تیار ہیں۔ ایسی قوم کے خلاف کوئی بھی سازش انشاء اللہ کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔
بھارت میں مظالم دیکھ کر وہ لوگ جو قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان بنانے کے فیصلے سے متفق نہیں تھے۔ آج یاد کر رہے ہیں۔ پاکستان کو جنت تصور کر رہے ہیں۔قائد اعظم محمد علی جناح کے فیصلے کو سراہ رہے ہیں۔ پاکستان کی قدر کرنی چاہئے۔ کیونکہ پاکستان اسلام کا قلعہ بھی ہے اور اقلیتوں کا محافظ بھی۔ پاکستان میں کرپشن کے خلاف حکومتی مہم تو چل رہی ہے لیکن کچھ ادارے اور این جی اوز بھی اس ضمن میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایسے ہی ایک ادارے جانے کا اتفاق ہوا۔ اینٹی کرائم فار ہیومن رائٹس آرگنائزیشن جو کرپشن فری پاکستان اور افواج پاکستان سے عقیدت ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بہترین کام کر رہی ہے خوشی ہوئی۔ اسکے چیئرمین ابرار احمد صدیقی انتہائی سادہ اور متوسط طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں لیکن جذبہ جنوں دیکھ کر ان پر رشک آتا ہے۔ یہ ادارہ کرپشن اور کرائم کے خلاف متحرک کردار ادار رہا ہے جس نے ایک میگزین بھی جاری کیا۔
فلاحی سرگرمیوں میں انکی کارکردگی شاندار نظر آئی۔ انکانعرہ ہے کہ جیوے جیوے پاکستان، پاک فوج زندہ باد۔ محافظ وطن پولیس اور سیکورٹی ادارے زندہ باد، ہر قدم انسانیت کی خدمت کے لئے۔ انکے ادارے کے دورے کے موقع پر حاجی علیم الدین کھوکھر، خادم حسین انصاری، حماد الرحمان، چوہدری ارشد مغل، عبداسمیع قادری، انیلہ عزیز، طاہرہ صدیقی، آصف عالم، سہیل صدیقی، مشرف علی، ملک عتیق، صالح محمد، بلال عباسی، سید بلیغ، تنویر خان، میاں ہارون رشید سید محسن الدین سے ملاقات ہوئی جو اس آرگنائزیشن کے عہدیدار تھے۔
چیئرمین ابرا احمد صدیقی نے بتایا کہ انکی آرگنائزیشن ایک مشن لیکر چل رہی ہے جسکا مقصد صحت مند معاشرہ کا قیام، بچوں کی تعلیم، بے روزگاری کے خاتمے، یتیموں، بیواؤں اور غریب مستحقین کی امداد کے علاوہ غریب و نادار بچیوں کی شادیاں کرانے کے علاوہ معاشرے سے کرائم اور کرپشن کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنا ہے جو ہم سالہا سال سے کر رہے ہیں۔
کرمنلز کے خلاف مہم چلا چکے ہیں، کرپشن کے خلاف جہاد کر رہے ہیں اور یہ جہاد جاری ہے، مظلوم کی قانونی مدد، مافیاز کیخلاف بھرپور جدوجہد کر رہے ہیں۔ صحافت، سرکاری اداروں، کراچی کے لینڈ گریبرز اور معاشرتی برائیوں کے خلاف متحرک ہیں۔ ہمارا سب سے اہم جز ملک کی سلامتی، ملک دشمنوں سے کھلی جنگ ہے۔ اللہ تعالی کی خوشنودی کے لئے بھی کام بے لوث طریقے سے کررہے ہیں۔
(تم میں سے ایسے لوگ ضرور ہونے چاہئیں جو نیکی کی طرف بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں)، اسی طرح (ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے اور ایک انسان کو بچانا تمام انسانیت کو بچانا ہے)۔
ملک کے لئے اس طرح کی سوچ پر مبنی تمام آرگنائزیشن قابل تعریف ہیں۔ ابرار احمد صدیقی کی آرگنائزیشن سیکڑوں بچیوں کی شادیاں، مفت تعلیم، حال ہی میں گرم کپڑوں اور کورونا کی دونوں لہروں میں کھانا اور اجناس تقسیم کر چکی ہے۔
مفت تعلیم بچوں کو دی جا رہی ہے۔ مثبت کھیلوں کی سرگرمیاں اور کھلاڑیوں کی مدد، مفت طبی کیمپ، راشن کی تقسیم، غریب افراد کو مخیر حضرات سے امداد دلانے جیسے کام، جزبہ حب الوطنی اجاگر کرنا، ملک سے محبت اور ملک دشمنوں کے خلاف جذبہ پیدا کرنا۔
افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ اظہار یکجہتی شاندار کام ہیں جو ابرار صدیقی اور انکی ٹیم سر انجام دے رہے ہیں۔ یہ ملک ہمارا ہے ہمیں اسی جذبے سے سرشار افراد کی ضرورت ہے۔ پاکستان 20لاکھ جانوں کی قربانیوں سے بنا۔
یہ خطے کا واحداسلامی نظریاتی مملکت ہے۔ اسکی سلامتی پورے عالم اسلام کی سلامتی ہے۔ پاکستان زندہ باد اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کو ہم سلام پیش کرتے ہیں۔ ہمارے ملک کی طرف میلی نگاہ سے دیکھنے والا نشان عبرت بنے گا۔