کورونا کے ساتھ زندگی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے ملک بھر میں COVID-19 سے متعلق تمام پابندیاں ختم کردی ہیں، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ وہ وبائی مرض کو ختم کرنے کے قریب پہنچ چکی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (NCOC)، اعصابی مرکز جو کہ کورونا وائرس کے دوران اس حوالے سے تمام معاملات کو سنبھالنے کے لئے قائم کیا گیا تھا کو بھی مہینے کے آخر تک بند کر دیا جائے گا۔

وبائی مرض کے دوران لگائی گئی تمام پابندیوں کو اب نرم کر دیا گیا ہے،سوائے لازمی ویکسین کے نظام کے۔ یہ ضروری سمجھا گیا ہے تاکہ ملک عام زندگی کی طرف لوٹ سکے، کیونکہ کورونا وائرس کے مکمل طور پر ختم ہونے کا امکان نظر نہیں آرہا۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خود کو محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی ویکسین لگواتے رہیں۔

پاکستان نے بلاشبہ اس وبائی مرض سے نمٹنے کے لئے پچھلے دو سالوں کے دوران بہت بڑی پیش رفت کی ہے۔ ابتدائی مشکلات کے باوجود، آبادی کے 87 فیصد افراد کو ویکسین کی کم سے کم ایک خوراک لگوانے میں کامیابی حاصل کی ہے، ملک میں کورونا وائرس کے باعث اموات میں واضح کمی واقع ہوئی ہے، جس کے باعث حکومت تمام پابندیاں ختم کرنے پر مجبور ہوئی۔

تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم نے کورونا وائرس پر مکمل فتح حاصل کرلی ہے، چین، جس کے متعلق قیاس کیا جاتا ہے کہ وہاں سے اس وائرس کی ابتدا ہوئی ہے، ایک بار پھر سب سے زیادہ کیسز کا سامنا کر رہا ہے۔ چین کے مختلف شہروں میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ ہوگیا ہے اور اسکول دوبارہ بند کردیئے گئے ہیں۔ خطرہ شاید ختم نہ ہوا ہو لیکن ہم نے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے بہت بڑی پیش رفت کی ہے۔

بہت سے ممالک نے اب COVID-19 کو کنٹرول کرنے کے پروگراموں، نگرانی اور رسک مینجمنٹ کے ساتھ اس کا یک مقامی بیماری کے طور پر علاج کرنا شروع کر دیا ہے۔ مثال کے طور پر، لوگ خود جانچ کے آلات استعمال کر رہے ہیں اور دوسروں کے لئے اپنی صلاحیت کے مطابق اقدامات کر رہے ہیں۔ برطانیہ، ڈنمارک اور سعودی عرب جیسے ممالک نے پابندیاں ہٹا دی ہیں۔

امریکی عالمی صحت کے محقق کرسٹوفر مرے نے کہا کہ ہے کہ ”کوویڈ 19 جاری رہے گا لیکن وبائی مرض کا خاتمہ قریب ہے”۔ یہ دنیا بھر میں صحت کے حکام کی امیدوں کا خلاصہ ہے۔ ممالک کو اب سفر، تجارت اور سرحدی کنٹرول کو ختم کرنے کے لیے ایک مشترکہ نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔

ہمیں مجموعی طور پر اس وبائی مرض سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے، صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانا ہے اور اس وبا سے نمٹنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہے۔ وبائی امراض کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک صحت مند معاشرہ ضروری ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ صحت اور معاشی اثرات پر غور کرے اور اس کے لئے ضروری اقدامات اُٹھائے۔

Related Posts