لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت نیشنل کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامی کمیٹی برطرف کردی گئی جس کی جگہ ایڈمنسٹریٹر کو تعینات کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ نے نیشنل کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے غیر آئینی صدر امجد علی اور خزانچی تنویر احمد سمیت تمام کمیٹی کو فارغ کردیا جبکہ سوسائٹی میں انتظامیہ کمیٹی کی جگہ ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
5 اگست 2018 کے دوران ہونے والے الیکشن میں امجد علی اور تنویر احمد نے سوسائٹی کے بائی لاز کی شق نمبر 2 اورشق نمبر 31 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الیکشن میں حصہ لیا تھا۔
اس طرح غیر آئینی بنیادوں پر وجود میں آنے والی مینجگ کمیٹی نے سوسائٹی ممبران کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا اور سوسائٹی کے قیمتی اثاثہ جات کو فروخت کرنے کی کوشش جاری رکھی جبکہ ان کی اہلیت کا فیصلہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھا۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے رجسٹرار پنجاب کو سوسائٹی میں ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کا حکم دے دیا جبکہ رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹیز نے عدالتی حکم پر عمل کیا۔
عدالتی حکم کے مطابق رجسٹرارنے نیشنل کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایڈمنسٹریٹر کو تعینات کردیا ہے جس نے سوسائٹی کا چارج سنبھال لیا۔ ایڈمنسٹریٹر ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق 60 روز کے اندر نئے الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے گا۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل نیشنل کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی سابقہ ایوانِ صدرکی موضح بجنیال میں واقع 450 کنال زمین پر ملحقہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی ٹاپ سٹی نے غیر قانونی قبضہ کرکے پلاٹس فائلوں کی شکل میں مارکیٹ میں فروخت کردئیے۔
زمین قانونی طور پرنیشنل کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی کی مالکیت تھی، مصدقہ ذرائع اور دستاویزات کے مطابق ملک ریاض نامی شخص جو پاکستان کوآپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی میں ملازم ہے نے 2003میں افغان صدر سوسائٹی کو 1650کنال زمین فراہم کرنے کا معاہدہ کیا اور 7کروڑ روپے ایڈوانس رقم وصول کی اور ایک لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے ریٹ طے پایا۔
مزید پڑھیں: نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے زمین پر قبضہ کرکے پلاٹس فروخت کردیئے