وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کر دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Law minister opposes public hanging of child abusers as against Islamic teachings, Constitution

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سرعام سزائے موت دینے کی مخالفت کر دی ہے، ان کا کہنا ہے کہ سر عام پھانسی اسلامی تعلیمات اور آئین کے منافی ہے۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کاکہنا ہے کہ 1994 میں سپریم کورٹ سرعام پھانسی کی سزا کو غیر آئینی قرار دے چکی ہے،ان کا کہنا ہے کہ عدالت کہہ چکی ہے کہ سرعام پھانسی آئین کیساتھ شریعت کی بھی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ وزارت قانون آئین اور شریعت کیخلاف کوئی قانون نہیں بنائے گی۔

مزید پڑھیں: مہوش حیات کا سرعام پھانسی کا خیر مقدم، مخالفت کرنیوالوں پر پھٹ پڑیں

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کرنے والوں کو سرِعام پھانسی دینے کے حوالے سے قرارداد پیش کی تھی۔

Related Posts