ٹیکسلا میں خاتون کی جج کو سماعت سے روکنے کیلئے دھمکیاں، دہشت گردی کا مقدمہ درج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹیکسلا میں خاتون کی جج کو سماعت سے روکنے کیلئے دھمکیاں، دہشت گردی کا مقدمہ درج
ٹیکسلا میں خاتون کی جج کو سماعت سے روکنے کیلئے دھمکیاں، دہشت گردی کا مقدمہ درج

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: ٹیکسلا میں خاتون ملزمہ نے معزز جج کو عدالت میں سماعت سے روکنے کیلئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں جس پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی تحصیل ٹیکسلا کی عدالت میں خاتون مدیحہ کو کب نے سول جج کو کیس کی سماعت کرنے سے روکنے کے لیے اونچی آواز میں چیخنا چلانا شروع کر دیا اور مشتعل انداز میں جج کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جس پر جج کے ریڈر کی مدعیت میں مدیحہ کوکب کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

 سول جج ارتاش صاحبہ ٹیکسلا میں بطورسول جج تعینات ہیں۔ گزشتہ روز صبح 10 بج کر 40 منٹ پر عدالتی کارروائی جاری تھی کہ خاتون مدیحہ کوکب مشتعل انداز میں عدالت میں داخل ہوئی اور اونچی آواز میں کہنے لگی کہ جو درخواست زیر سماعت ہے اس کی کاروائی کسی صورت نہیں چلنے دوں گی۔ اس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ آپ بذریعہ وکیل پیش ہوں تاہم خاتون نے یہ بات نظر انداز کردی۔

خاتون عدالت کے احترام کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اونچی آواز میں کہنے لگی کہ میں دیکھتی ہوں کہ عدالت اس درخواست پر کیسے کاروائی کرتی ہے اور کیسے نوٹس جاری کرتی ہے؟ ملزم شجاع فرید میرا بھائی ہے اور میں اس کے خلاف کارروائی نہیں ہونے دوں گی۔ جج صاحبہ کو اور سارے عمل کو دیکھ لوں گی۔ خاتون مدیحہ کو کب منع کرنے کے باوجود بالکل خاموش نہیں ہوئی۔ 

مدیحہ کوکب عدالت اور جج صاحبہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے اور نازیبا اشارے کرتے ہوئے عدالت سے نکل گئی خاتون مدیحہ کوکب کے خلاف زیر دفعہ 186  اور 506 (2) ت پ اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم ابھی تک خاتون کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

یہ بھی پڑھیں:  14 سالہ لڑکے کی ڈھائی سالہ بچے سے زیادتی، مقدمہ درج، ملزم گرفتار

Related Posts