لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے تیسری رات بھی ڈی چوک پر گزارنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے تیسری رات بھی ڈی چوک پر گزارنے کا فیصلہ
لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے تیسری رات بھی ڈی چوک پر گزارنے کا فیصلہ

اسلام آباد: لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تیسری رات بھی ڈی چوک پر گزارنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے اسلام آباد انتظامیہ کی مداخلت پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے جانے کا فیصلہ ملتوی کردیا۔

واضح رہے کہ 3 روز گزرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے مذاکرات کا عمل مکمل نہیں ہوسکا ہے، رخسانہ انورکا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے مزید وقت کی مہلت مانگی گئی ہے۔ہمیں کہا جارہا ہے کہ سیکرٹری صحت مذاکرات کے لیے آنا چاہتے ہیں۔

رخسانہ انور نے کہا کہ ہماری پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے جانے کے حوالے سے مکمل تیاری تھی، انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت کی جانب سے تمام مطالبات پورے نہیں ہوتے یہاں سے نہیں جائیں گی۔

دھرنے میں اظہاریکجہتی کیلئے پی پی رہنما شازیہ مری پہنچیں،ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مجھے یہاں آکر انتہائی دکھ اور تکلیف محسوس ہوئی کیونکہ یہاں مظاہرین کو بنیادی سہولیات تک فراہم نہیں کی گئیں، پورے علاقے کو کنٹینرز، خاردار تاروں سے اس طرح سیل کیا گیا ہے جیسے دوسرے ممالک کے قیدیوں کو محصور کیاجاتاہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ وہی حلقہ ہے جہاں سے وزیراعظم عمران خان منتخب ہوئے اور اسی حلقے میں خواتین کے ساتھ نامناسب رویہ اپنایا گیا ہے، یہ نہتی خواتین صرف اپنے جائز مطالبات کیلئے یہاں بیٹھی ہوئی ہیں،انہوں نے نہ تو کسی سے لڑائی جھگڑا کرنا ہے اور نہ ہی ان کے پاس کوئی ہتھیار ہیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ میں آخر میں یہی کہوں گی کہ اس حکومت کو چاہئے کہ کم از کم ان خواتین کے مطالبات فوری طور پر قبول کرکے نوٹیفکیشن جاری کرے، مطالبات کی منظوری تک ہم ان خواتین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور ایوان میں بھی ان کے مطالبات کیلئے آواز بلند کریں گے۔

Related Posts