کراچی کے نوجوان کی مڈغاسکر کی خاتون سے شادی ناکام رہی جس کے بعد ملزمہ عدالتی حکم کے خلاف بچے کو لے کر پاکستان سے فرار ہوچکی ہیں جبکہ باپ شباہت اصغر عدالت کے چکر لگانے پر مجبور ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق شادی کے 2 سال بعد ہی شباہت اصغر اور خاتون کے مابین ذہنی ہم آہنگی نہ ہوسکی جس کے بعد مڈغاسکر کی شہری ملزمہ جعلی کاغذات پر بیٹے کو لے کر بیرونِ ملک روانہ ہوگئی۔ عدالت نے بچے کو ملک سے باہر نہ لے جانے کا حکم دیا تھا۔
ظالم پھوپھا نے دولت کی ہوس میں اپنے ہی بھتیجے کو قتل کردیا
عدالتی حکم کے برخلاف خاتون شیر خوار بچے کو لے کر مڈغاسکر پہنچ چکی ہیں۔ نوجوان شباہت اصغر کا کہنا ہے کہ میرے کمسن بیٹے جرار اصغر کو مجھ سے دور کیا گیا ہے جس پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔ قانونی طور پر بچے کو ملک سے باہر نہیں لے جایا جاسکتا۔
پوتے کے ملک سے باہر چلے جانے پر بچے کے دادا بھی دلگرفتہ ہیں۔ شباہت اصغر کے وکیل کا کہنا ہے کہ بچے کو غیر قانونی طور پر ملک سے باہر لے جانے کی شباہت کی ناراض بیوی اور ضمانتی کو بھی سزا ہوگی۔ شباہت کا کہنا ہے کہ میرے بچے کو وطن واپس لایا جائے۔ میں اس سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔