کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کونسل نے پانی کی گھریلو لائن سے گاڑیاں دھونے کے خلاف سخت اقدام اٹھاتے ہوئے 10 ہزار روپے جرمانے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ ان افراد کے خلاف کیا گیا ہے جو گلیوں، سڑکوں اور تجارتی علاقوں میں لائن کا پانی استعمال کر کے گاڑیاں دھوتے ہیں۔
یہ قرارداد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی زیرِ صدارت ہونے والے کونسل اجلاس میں منظور کی گئی جس میں انہوں نے تجویز دی کہ جو بھی شہری لائن واٹر سے گاڑی دھوتے ہوئے پکڑا جائے، اس پر فوری جرمانہ عائد کیا جائے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ شکایات کی بنیاد پر یہ جرمانے یوسی چیئرمینز کے ذریعے کیے جائیں گے اور جرمانے کی رقم متعلقہ یوسی میں واپس لگائی جائے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن نجمی عالم نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ دو تلوار جیسے اہم مقامات پر بھی لائن واٹر سے گاڑیاں دھوئی جا رہی ہیں جس سے قیمتی پانی ضائع ہو رہا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ لوگ اپنے گھروں کے باہر گاڑیاں دھوتے ہیں جس سے سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں اور شہری زندگی متاثر ہوتی ہے، اس روش کو روکنا ضروری ہے۔
کے ایم سی میں اپوزیشن لیڈر ایڈووکیٹ سیف الدین نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پہلے ہی پانی کا بحران ہے اور میئر کراچی 2050 کے منصوبے بنا رہے ہیں، جبکہ کے فور پانی سپلائی منصوبے کی لاگت 20 ارب سے بڑھ کر 200 ارب روپے ہو چکی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ جان بوجھ کر پائپ لائنیں اکھاڑی جا رہی ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پانی کی فراہمی میں بہتری نہ آئی تو احتجاج اور مظاہرے کیے جائیں گے۔
اس پر میئر مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا کہ اگلے ہفتے پانی کے بحران پر ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے گا جس میں صرف اس اہم مسئلے پر تفصیلی غور ہوگا۔