خواجہ آصف کی ایک بار پھر افغانستان کو کارروائی کی دھمکی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ڈان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیر دفاع خواجہ آصف افغانستان کے خلاف اپنے بیان پر اڑ گئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا دہشتگردی کی حالیہ لہر سے نمٹنے کے لیے نئے جذبے اور شدت کے ساتھ آپریشن کی ضرورت ہے، دہشت گردی کے واقعات میں گزشتہ ایک سال میں جو شدت آئی اس کے بعد نئی صف آرائی کی ضرورت تھی، اس بار آپریشن سے کوئی نقل مکانی نہیں ہو گی بلکہ آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر کیا جائے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا امید تھی کہ افغان حکومت ہم سے تعاون کرے گی مگر افغان طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار نظر نہیں آئے کیونکہ وہ ان کے اتحادی تھے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ طالبان سے بات چیت کے بعد ان کے 4 سے 5 ہزار لوگوں کو واپس لانے کا تجربہ ناکام ہوا اور طالبان کے وہ ساتھی جو افغانستان سے کارروائیاں کر رہے تھے انہیں پاکستان میں پناہ گاہیں مل گئیں، اب وہ آتے ہیں ان کے گھروں میں رہتے ہیں اور پھر کارروائیاں کرتے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا پاکستان افغانستان میں طالبان کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گا، طالبان کیخلاف سرحد پر کارروائیاں کیں اور آئندہ بھی کریں گے، ہم حملے کرنیوالوں کو کیک پیسٹری تو نہیں کھلائیں گے۔

Related Posts