دہشت گرد افغانستان میں مستقل جنگ چاہتے ہیں،زلمےخلیل زاد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Khalilzad condemns Kabul University attack

واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان زلمےخلیل زاد نے کابل یونی ورسٹی حملے کے متاثرین سے اظہارتعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد صرف تعلیم کے خلاف نہیں بلکہ جہالت کے حامی ہیں۔

اپنے ایک خصوصی بیان میں امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا ہے کہ دہشت گرد افراتفری،عدم استحکام ، دہشت گردی اور غربت کا پھیلاؤچاہتے ہیں،دہشت گرد امن کے مخالف اور خوفزدہ ہیں،مستقل جنگ کے خواہاں ہیں۔

زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ کابل میں ہونیوالا حملہ حکومت یاطالبان کیلئے ایک دوسرے کیخلاف پوائنٹس اسکورنگ کا موقع نہیں ہے، دہشت گرد حملے مشترکہ دشمن ہیں، داعش یاکسی بھی دہشت گرد تنظیم کوغیرانسانی حرکتوں سے روکاجائے۔

مزید پڑھیں:آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں عبادت گاہ کے قریب فائرنگ، 7 افراد ہلاک، 15 زخمی

امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان زلمے خلیل زاد نے امن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن کے لیے متحد ہوں، جنگ بندی کا راستہ تلاش کریں،سیاسی مفاہمت کو تیزکیاجائے۔

Related Posts