کراچی :میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی نجکاری کئے جانے کے حوالے سے کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا اگر ایسا ہوا تو ردعمل دیں گے، کراچی کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف جلد عدالت جائیں گے،شہر میں سیوریج اور پانی کا نظام تباہ ہو چکا جس کی وجہ سے بہت مسائل پیدا ہو رہے ہیں اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔
طاقتور بلدیاتی نظام ہمارا مطالبہ ہے، ا س کے لئے ہم نے سپریم کورٹ میں پٹیشن فائل کی ہوئی ہے، عدالت سے درخواست ہے کہ اس پر جلد سماعت شروع کی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال 13 ڈی میں زیر تعمیر سڑک کے کاموں کے معائنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، بلدیہ شرقی کے چیئرمین معید انور، ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی دیگر منتخب نمائندے اور بڑی تعداد میں علاقہ مکین بھی موجود تھے، اس سے قبل میئر کراچی نے تقریباً دو کلومیٹر علاقے میں پیدل چل کر علاقہ مکینوں سے ملاقات کی اور خیریت دریافت کی، بچوں اور خواتین نے اس موقع پر میئر کراچی کے ساتھ فوٹو اور سیلفیاں بنائیں، علاقے کے عوام خصوصاً خواتین نے میئر کراچی کا شکریہ ادا کیا کہ 12 سال بعد علاقے میں پانی آیا، سیوریج کا نظام درست ہوا اور سڑک تعمیر ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں :کراچی سے ملک کے ٹیکس ریونیو کا 60 فیصد سے زائد جنریٹ ہوتا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ
بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ یہ علاقے کی مرکزی سڑک ہے جو کئی سال سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی، سیوریج کی صورتحال خراب اور پانی ناپید تھا، طویل عرصے کے بعد گھروں میں پانی آنے سے لوگ بہت خوش ہیں میں نے شہریوں سے ملاقات کی اور تاثرات معلوم کئے، کئی سال بعد پانی ملنے پر لوگ بہت خوشی محسوس کررہے ہیں، ہم نے سڑک کی تعمیر سے قبل زیر زمین پانی اور سیوریج کا نظام ڈالا جس کی بدولت دس بارہ سال بعد علاقے میں پانی آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اے ڈی پی کی مد میں گزشتہ سال کا آخری اور رواں مالی سال کا پہلا کوارٹر نہیں ملا اس لئے ترقیاتی منصوبوں پر کام رکا ہوا ہے، اس منصوبے کے لئے بلدیہ اور ڈی ایم سی نے مل کر اخراجات کئے ہیں تاکہ لوگوں کو تکلیف سے نجات دلائی جائے، انہوں نے کہا کہ پانی اور سیوریج کا شعبہ ہماری ذمہ داری نہیں مگر چونکہ ہم منتخب لوگ ہیں اور عوام کو مسائل میں گھرانہیں دیکھ سکتے، اس لئے ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کے مسائل حل ہوں اور اس مقصد کے تحت مختلف علاقوں میں سیوریج اور پانی کے نظام کو بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں فراہمی آب کی پائپ لائن ہی نہیں تھی، اب یہاں نئی لائن ڈالی گئی ہے، سوا دو کلو میٹر سڑک کی تعمیر سے بہت بڑے علاقے کو آمدورفت کی سہولت حاصل ہوئی ہے، ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ عظیم پورہ قبرستان میں تجاوزات کے خلاف کارروائی ہوگی ہم کسی صورت قبرستانوں پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے، شہر میں جہاں بھی تجاوزات قائم ہونگی بلدیہ عظمیٰ کراچی سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں ان کے خلاف کارروائی عمل میں لارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی کی طلب کے مقابلے میں واٹر بورڈ کے پاس صرف 44فیصدپانی دستیاب