سکھر میں کراچی ایکسپریس کی 9 بوگیاں ٹریک سے اترگئیں، جن میں سے 4 گہری کھائی میں جا گریں جس کے نتیجے میں 1 خاتون جاں بحق جبکہ 40افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک حادثہ روہڑی اور پنوں عاقل کے درمیان پیش آیا، بوگیاں الٹنے کے باعث 1 خاتون جاں بحق جبکہ 40افراد زخمی ہوئے۔
جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے، خاتون کی میت اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ حادثے کے بعد ڈاؤن ٹریک بھی بحال کردیا گیا ہے۔حادثے کے وقت زیادہ تر مسافر گہری نیند میں تھے۔
صوبہ سندھ کا شہر سکھر جائے حادثہ سے 25 کلو میٹر دور ہے۔ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 20 افراد کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
کراچی ایکسپریس کراچی سے لاہور جارہی تھی۔ امدادی کارروائیوں میں ریسکیو عملے اور پولیس کے علاوہ رینجرز اور پاک فوج نے بھی حصہ لیا۔
ڈی سی او ریلوے کا کہنا ہے کہ ہم نے حادثے سے متعلق معلومات کیلئے ہیلپ ڈیسک قائم کردی ہے۔ مسافروں کے لواحقین 0719310087 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
وفاقی وزیرِ ریلوے اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ سکھر حادثے کیلئے جو بھی ذمہ دار نکلا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ حادثے کی ابتدائی رپورٹ 4سے 5روز تک ملے گی۔
وزیرِ ریلوے اعظم سواتی نے کہا کہ اگر حادثے میں کسی کی غفلت ثابت ہوئی تو برداشت نہیں کریں گے۔ مسافروں کی حفاظت محکمۂ ریلوے کیلئے سب سے اہم ہے۔
آئی جی ریلویزعارف نواز کا کہنا ہے کہ مسافروں کے سامان کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ حادثے میں جاں بحق خاتون کی شناخت عظمیٰ کے نام سے ہوئی ہے۔
عارف نواز نے کہا کہ جائے حادثہ پر ریلوے حکام، سکھر پولیس اور ضلعی انتظامیہ موجود ہے۔ کراچی میں ٹرینوں کی آمدورفت کئی گھنٹوں کے تعطل کے بعد معمول کے مطابق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں گودام میں 2مرتبہ آگ بھڑک اٹھی، فائر بریگیڈ نے قابو پالیا