ہالی ووڈ کی معروف اور آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ جینیفر لارنس نے نیٹ فلکس کی فلم “نو ہارڈ فیلنگز” میں اپنے کیریئر کا سب سے جُراتمندانہ کردار ادا کیا جس میں وہ ایک پورے دن کے لیے مکمل طور پر برہنہ ہو کر کیمرے کے سامنے آئیں۔
اس فلم میں جینیفر لارنس نے “میڈی” نامی ایک ایسی نوجوان عورت کا کردار نبھایا ہے جو مالی مشکلات کا شکار ہے۔ وہ ایک انوکھا معاہدہ کرتی ہے جس کے تحت اُسے ایک 19 سالہ سماجی طور پر کمزور لڑکے کو اعتماد دلانا ہوتا ہے اور اُسے کالج جانے سے پہلے جنسی تجربے سے گزارنا ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ فلم نہ صرف اپنی بے باک مزاح کے لیے مشہور ہوئی بلکہ ایک مخصوص منظر نے سب کی توجہ حاصل کی جس میں جینیفر لارنس بغیر کسی پردہ پوشی کے مکمل طور پر برہنہ ہو کر اداکاری کرتی نظر آئیں۔
یہ منظر ایک تفریحی مگر جسمانی طور پر سخت سین تھا جس میں مرکزی کردار میڈی کچھ نشے میں دھت نوجوانوں کے ساتھ الجھ جاتی ہے جو اُس کے کپڑے چُرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ میڈی نہ صرف مزاحیہ انداز میں ان سے لڑتی ہے بلکہ یہ سب وہ مکمل برہنگی کی حالت میں کرتی ہے۔
جینیفر لارنس نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جب ان کی ٹیم اور قریبی لوگ ان سے پوچھتے رہے کہ “کیا تم واقعی یہ کرنا چاہتی ہو؟” تو اُن کے لیے یہ سب کچھ خوفناک ہونے کے بجائے “بہت مزاحیہ” تھا۔
فلم کے ساتھی اداکار اینڈریو بارٹ فیلڈمین جنہوں نے فلم میں نوجوان لڑکے پرسی کا کردار ادا کیا، نے اس منظر کے بارے میں کہا کہ فلم بندی کا ماحول انتہائی پیشہ ورانہ اور آرام دہ تھا۔ ان کے مطابق، ’’ہم اتنی جلدی قریب آ گئے تھے کہ کوئی چیز عجیب یا غیر محفوظ محسوس نہیں ہوئی۔‘‘
جینیفر لارنس نے مزاحیہ انداز میں یاد دلایا کہ جب انہوں نے ایک منظر میں اینڈریو کے سر پر ٹی شرٹ ڈال کر مذاق کیا، تب بھی ماحول دوستانہ اور پیشہ ورانہ ہی رہا۔
فلم “نو ہارڈ فیلنگز” کو ناظرین کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ معروف ویب سائٹ روٹن ٹماٹوز پر اسے 86 فیصد مثبت درجہ بندی حاصل ہوئی ہے۔ فلم کے بے باک مزاح، دل کو چھو لینے والے لمحات اور جینیفر لارنس کی بے خوف اداکاری نے اسے نیٹ فلکس کی نمایاں اور قابلِ دید فلم بنا دیا ہے۔
یہ فلم جینیفر لارنس کے کیریئر کا ایک نیا رخ پیش کرتی ہے جس میں انہوں نے نہ صرف اپنے اداکاری کے دائرہ کو وسیع کیا بلکہ ناظرین کو یہ بھی دکھایا کہ فنونِ لطیفہ میں جُرات اور مزاح ایک ساتھ کس خوبصورتی سے پیش کیے جا سکتے ہیں۔