امریکی کانگریس میں خواتین اراکین پارلیمنٹ فلسطین کا ذکر کرتے آبدیدہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Israel-Gaza violence: Rashida Tlaib tearful as she addresses US Congress

واشنگٹن : امریکی کانگریس میں مسلم خاتون اراکین رشیدہ طلیب اور الہان عمر فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے رو پڑیں۔

رشیدہ طللیب غزہ کی ایک ماں کی دل گداز تحریر سناتے ہوئے رو پڑیں جبکہ الہان عمر نے بھی فلسطینیوں کے حق میں زوردار تقریر کی اور اس دوران ایک موقع پر ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

رکن الہان عمر نے کہا کہ عام شہریوں کو نشانہ بنانے والا ہر راکٹ اور ہر بم جنگی جرم ہے، ہر موت ایک سانحہ ہے۔ مجھے ہر اس بچے کے لیے تڑپ جاتی ہوں جو ان راکٹس اور بم کے خوف سے بستر میں چھپ جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:اسرائیل نے فلسطین پربڑے حملوں کی تیاری کرلی ہے،ڈاکٹرجمیل احمد خان

الہان عمر نے مزید کہا کہ انسانیت کے خلاف سنگین جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرنے کے بجائے ہمارے بہت سے اراکین سیلف ڈیفنس کے نام پر اسرائیل کے فضائی حملوں کی حمایت کر رہے ہیں، یہ نہایت افسوس ناک بات ہے۔

رشیدہ طلیب نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے لیے امداد کو عالمی انسانی حقوق کی پاسداری سے مشروط کیا جائے۔ جب میں اپنے ملک کی پالیسیاں دیکھتی ہوں تو غزہ کی اس ماں کی تحریر مجھے مزید توڑ کر رکھ دیتی ہے۔

رشیدہ طلیب نے بتایا کہ غزہ کی ایک ماں اپنی تحریر میں لکھتی ہیں کہ وہ بچوں کو بیڈروم میں اپنے ساتھ ہی سلاتی ہیں تاکہ مریں تو سب ساتھ مریں کیوں کہ میں نہیں چاہتی ہے کہ جو بچ جائے وہ ساری عمر دوسرے کی موت کا غم برداشت کرے۔

Related Posts