وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں روزانہ چار گھنٹے کے لیے کارروائیاں روکنے پر رضامند ہوگیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ تعطل لوگوں کو دو انسانی راہداریوں کے ذریعے نکلنے کا موقع دے گا اور یہ پہلا اہم قدم ہے۔
کربی کا کہنا تھا کہ ہمیں اسرائیلیوں کی جانب سے بتایا گیا کہ تعطل کے دوران ان علاقوں میں کوئی فوجی کارروائی نہیں کی جائے گی اور یہ عمل آج سے شروع ہو رہا ہے۔
کربی نے مزید کہا کہ یہ تعطل، جس کا اعلان تین گھنٹے پہلے کیا جائے گا، حالیہ دنوں میں امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں سامنے آیا، جس میں امریکی صدر جو بائیڈن کی اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ہونے والی بات چیت بھی شامل ہے۔