کیا ڈرامہ وفا بے مول میں عورت کی عزت نفس کو مجروح کرکے دانستہ کمزور دکھایا جارہا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Is drama serial ‘Wafa Be Mol’ trying to show a wife must forgive keeping her self-respect aside

نجی ٹی وی کے ڈرامہ سیریل ’وفا بے مول‘ کی گزشتہ شب نشر ہونیوالی قسط نے ایک بار پھر پاکستانی معاشرے کی دقیانوسی تصویر کشی کی جہاں ایک لڑکی کو ہر حال میں اپنے سسرال والوں کا احترام کرنا پڑتا ہے اور گھریلو سیاست کا شکار بن کر اپنی عزت نفس کی جنگ لڑتی ہے۔

اس ڈرامہ میں معاشرے کے مثبت اور منفی دونوں طرح کے پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی جس سے ناظرین کے ذہنوں میں کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔

1۔ہمارے معاشرے میں جنریشن گیپ
کومل میر اور علی عباس کی کاسٹ کے ساتھ ’وفا بے مول‘ میں مختلف مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے کہ معاشرے میں نسلی فرق ہمارے خاندانی نظام کو کمزور کر رہا ہے اور کیسے ہانیہ کو ایک بہو کے روپ میں اپنے سسر کی بدتمیزی کو برداشت کرنا پڑتا اور اپنے رشتے کو قائم رکھنے کیلئے کیسے مشکلات کا سامنا کرتی ہے۔

2۔بیوی کو نیچا دکھا نا
اس سیریل میں یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا مرد کو حق ہے کہ بغیر تحقیق کئے اپنی بیوی کو قصور وار مان لے۔کیا اظہر کو سکے کا دوسرا رخ نہیں دیکھنا چاہیے تھا، جب اچانک سب کچھ ہانیہ کے خلاف ہونے لگا؟ ۔

3۔بنیادی ذمہ داریاں
سیریل میں مزید دکھایا گیا ہے کہ گھر کی بنیادی ذمہ داریوں کے دوران خواتین ہمیشہ منفی منصوبہ بندی میں ملوث رہتی ہیں جبکہ دوسری طرف یہ سچ نہیں ہے۔ کیونکہ آپ جو کچھ ٹیلی ویژن پر دکھاتے ہیں اس کا عوام کے ذہن پر زیادہ اثر پڑتا ہے۔ اکثر گھر کی خواتین کو اپنے لیے بھی وقت نہیں ملتا، تو وہ ایسی منصوبہ بندی میں کیسے پائی جاسکتی ہیں؟۔

4. شوہر کو معاف کرنا کیوں ضروری
آخر کار اظہر نے حقیقت جاننے کے بعد کہ ہانیہ گھریلو سیاست کا شکار ہو چکی تھی اپنے کیے سے توبہ کر لی۔

سیریل میں اظہر پر ہانیہ کے گھر کے چکر لگاتے ہوئے اس سے معافی مانگنے کے لیے کئی اقساط نشر کی گئیںاور آخر کار ہانیہ سب کچھ بھول جاتی ہے، اظہر اور اس کے گھر والوں نے اس کے ساتھ کیا اور اسے معاف کر دیا۔ اس کے بعد سب کچھ خوشی سے طے ہو جاتا ہے۔

لیکن یہاں مختلف سوالات اٹھتے ہیں کہ ہمارے سیریلز میں ہمیشہ عورت ہی کیوں معاف کردیتی ہے؟ یا پھر بھی اگر وہ معاف کر دیتی ہے تو پھر ہمارے سامعین کو ایک خوش کن اختتام دینے کے لیے اسے اپنے شوہر کے ساتھ دوبارہ ملنے کی کیا ضرورت ہے؟۔عورت آگے بڑھ کر اپنا معیار کیوں بلند نہیں کر سکتی؟۔

یہ وہ سوالات ہیں جو فکری ذہن رکھنے والی نوجوان نسلیں اس نام نہاد معاشرے کے پرانے اصولوں کو رد کرنے کے بعد اٹھا رہی ہیں۔

Related Posts