اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران پر پے در پے حملے کیے جن کے بعد رہائشی اپارٹمنٹس سے اٹھتی ہوئی آگ کی بلند شعلے میلوں دور سے دیکھے گئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تہران اور کراچ شہر میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اسرائیلی حکام نے تہران کے ڈسٹرکٹ 18 کے رہائشیوں کو فوری علاقہ خالی کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
اس کے علاوہ یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے تہران کے نواح میں واقع آئل ریفائنری پر بھی نیا حملہ کیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی خبر رساں ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل نے تہران کے قریب واقع ایک میزائل تیار کرنے والے کارخانے کو نشانہ بنایا جو کہ اکتوبر میں بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
اس سے قبل منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایران نے آپریشن کے تحت دسویں میزائل حملے کا آغاز کیا جس میں وسطی اور شمالی اسرائیل کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق ایران کی جانب سے تقریباً 20 میزائل فائر کیے گئے جن کے نتیجے میں مختلف مقامات پر آگ لگنے کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ تل ابیب، یروشلم، اور شارون کے علاقوں میں میزائل گرے اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق ایران کے فتح میزائلوں نے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا ہے اور اب ایران کو اسرائیلی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول حاصل ہو چکا ہے۔
پاسداران انقلاب نے مزید کہا ہے کہ وہ تمام اسرائیلی فضائی اڈے جو ایران پر حملوں کے لیے استعمال ہو رہے تھے، نشانے پر لے آئے گئے ہیں۔