ایران میں عوامی احتجاج نے پھر سے سر اٹھا لیا، فائرنگ سے 2 افراد ہلاک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Iran protest
ایران میں عوامی احتجاج نے پھر سے سر اٹھا لیا، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تہران: ایران میں پٹرول کی قیمتوں میں 200 فیصد کے ہوش ربا اضافے کے بعد کئی شہروں میں عوام کا احتجاج جاری ہے۔ اسی دوران سیرجان شہر میں مظاہرین پر سیکورٹی فورسز کی اندھادھند فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

وسطی ایران کے اس شہر میں ایک فیول اسٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق جمعے کو رات گئے تک ملک کے مختلف صوبوں میں لوگ مجمع کی شکل میں سڑکوں پر موجود رہے۔ اس دوران سوشل میڈیا کے ذریعے کال دی گئی کہ ہفتے کی صبح ایران کے تمام صوبوں میں مقامی وقت کے مطابق 10 بجے احتجاج کیا جائے۔

دارالحکومت تہران کے مغرب میں واقع قصبے قلعہ حسن خان میں مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ سیکورٹی فورسز کے دھاوے کے بعد مظاہرین نے ان پر پتھراؤ کیا تھا۔

سوشل میڈیا پر نشر ہونے والے وڈیو کلپوں کے مطابق دارالحکومت تہران میں گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد ہارن بجاتے ہوئے سڑکوں پر آ گئی اور راستہ بند کرنے کے لیے گاڑیوں کو سڑکوں کے بیچ کھڑا کر دیا گیا۔عرب اکثریتی آبادی والے شہر الاہواز میں سوشل میڈیا کارکنان نے ایک وڈیو کلپ وائرل کیا جس میں اسلحے سے لیس سیکورٹی فورسز فائرنگ کرتے ہوئے مظاہرین کو دور بھگا رہی ہیں۔

اسی طرح مظاہرین کی جانب سے شہر کے داخلی راستوں کو بند کر دینے کی بھی اطلاعات ہیں۔الاہواز صوبے کے جنوب میں ساحلی شہر معشور کے مختلف علاقوں میں مشتعل نوجوانوں نے ٹائر جلا کر راستوں کو بند کر دیا۔ فارس صوبے کے مرکز شیراز شہر میں متعدد نوجوانوں نے سڑک پر آگ لگا کر راستہ بند کر دیا اور سڑکوں کے بیچ اپنی گاڑیاں پارک کر دیں۔

ایران کے شمال مشرقی صوبے خراسان کے مرکز مشہد شہر میں سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر حملہ کیا اور سڑکوں پر اْن کی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔المحمرہ میں ہزاروں افراد شہر کے وسط میں ایک کھلے مقام پر جمع ہو گئے اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔شیبان شہر میں ایرانیوں نے الاہواز اور تستر شہر کے بیچ مرکزی راستے کو ٹائر جلا کر اور سڑک کے بیچ گاڑیاں کھڑی کر کے بند کر دیا۔

Related Posts