برطانیہ نے بھی سعودی تیل تنصیبات حملوں کی ذمہ داری ایران پرعائدکردی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانیہ نے بھی سعودی تیل تنصیبات حملوں کی ذمہ داری ایران پرعائدکردی
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور دیگر یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر فوجی کارروائی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے  سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکا اور دیگر یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر فوجی کارروائی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

بورس جانسن کے مطابق اس بات کا ’قوی امکان ہے‘ کہ سعودی تیل کی پیداوار کو نصف کردینے اور جنگ کے خطرے کو بڑھا دینے والے ان حملوں کے پیچھے ایران تھا، خلیج فارس میں امریکی قیادت میں شروع کی جانے والی عسکری کوششوں میں برطانیہ کے شریک ہونے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

بورس جانسن نے واضح کیا کہ برطانیہ ان تجاویز کا باریک بینی سے جائزہ لے گا جن میں سعودی عرب کے دفاع کی خاطر مزید معاونت کرنے کا کہا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر ’ایرانی ساختہ کروز میزائل کی باقیات‘ دیکھی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا حوثی باغیوں کا دعوی ’غیر حقیقی‘ دکھائی دیتا ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے ایران میں فوجی مداخلت کے زیرغور ہونے کو مسترد کردیا تاہم انہوں نے ایران پر پابندیوں کے امکانات ظاہر کیے، انہوں نے کہا کہ وہ مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کے لیے امریکا اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ کام کریں گے۔

یاد رہے کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر حملے کیے گئے تھے جن میں آرامکو کمپنی کے بڑے آئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی آئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔

 امریکا نے حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹہراتے ہوئے سیٹلائٹ کی تصویر شئیرکی تھی اور دعویٰ کیا تھا حملہ ایران کے جنوبی علاقے سے کیا گیا تاہم ایران نے حملے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا، ایرانی صدر کا کہنا تھا آئل تنصیبات پر حملہ یمن میں حملوں کی جوابی کارروائی پر ہوئے ۔

Related Posts