ناقص واٹر کولرز پر نگران جامعہ اردو اور ڈائریکٹر P&D کے مابین دلچسپ مکالمہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PhD dissertation Report came out before Jamia Urdu GRMC meeting

کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی میں نگران دفتر شیخ الجامعہ کے حکم پر ٹریژرار محمد دانش احسان کے دستخط سے ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی محمد صدیق کے نام ایک مراسلہ ارسال کیا گیا جس کا موضوع ” گلشن کیمپس میں واٹر کولرز کی کاکردگی رپورٹ ” تھا۔ اس مراسلے میں محمد دانش احسان نے محمد صدیق کو لکھا کہ بحوالہ درج بالا موضوع اور منسلکہ ہدایت کی روشنی میں جامعہ کے گلشن کیمپس میں نصب واٹر کولر ز پر مفصل رپورٹ اندرون 3یوم پیش کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

مراسلے میں مذید لکھا گیا ہے کہ شعبہ حسابات نے اپنی رپورٹ دے دی ہے، ہدایات برائے اطلاع ارسال کی جارہی ہے۔اس مراسلے کی کاپی پی ایس برائے دفتر شیخ الجامعہ کو دی بھی گئی ہے۔ 8اکتوبر کو لکھے گئے مراسلے کے جواب میں ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ محمد صدیق کی جانب سے اسی مراسلے کے ذیل میں دلچسپ جواب تحریر کیا گیاہے۔

محمد صدیق کی جانب سے مراسلے کے تیسرے روز 11اکتوبرکو ڈپٹی چیئر سینٹ کو مخاطب کرکے لکھا گیا ہے کہ” عزت مآب عالی جانب ڈپٹی چیئر سینیٹ،محترم و مکرم السلام علیکم، ایمرجنسی کمیٹی کی روداد چانسلر ڈاکٹر عارف علوی کو 16ستمبر 2021کو بھیج دی گئی تھی،کیوں کہ ابھی تک چانسلر آفس کی ہدایت پر وزارت وفاقی تعلیم و پروفیشنل ایجوکیشن نے نگران دفتر وائس چانسلر کا کوئی خط جاری نہیں کیا ہے۔

محمد صدیق نے مذید لکھا ہے کہ مجاز اتھارٹی نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک فدوی کا قائم مقام رجسٹرار کا خط منسوخ نہیں ہو اہے، لیکن جامعہ کے روز مرہ کے کاموں میں تعطل نہ ہونے کی وجہ سے میں اس رپورٹ کو بحیثیت ڈپٹی چیئر سینیٹ آپ کو بھیج رہا ہوں۔ جس کے ساتھ ہی محمد صدیق نے اپنے مناصب میں  قائم مقام رجسٹرار اور ڈائریکٹر شعبہ منصوبہ بندی و ترقیات لکھا ہے۔

اس کے بعد ڈپٹی چیئر سینٹ و نگران دفتر شیخ الجامعہ اے کیو خلیل نے مذید دلچسپ انداز میں لکھا ہے کہ ” محمد صدیق صاحب،آپ کی تفصیلی رپورٹ موصول نہیں ہوئی، ہدایت کی جاتی ہے کہ رپورٹ جمع کرائیں اور اپنے اصل کام میں  توجہ دیں۔

مزید پڑھیں: آئین میں تبدیلی، اردو یونیورسٹی کے اراکین سینیٹ نے صدر مملکت سے اجلاسِ دوئم کی درخواست کردی

معلوم رہے کہ جامعہ اردو میں طلبہ وطالبات کے لئے نصب پانی کے کولروں کی حالت ابتر ہونے کی وجہ سے طلبہ پانی پینے سے اجتناب کرتے ہیں  ، گندگی اور صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے طلبہ اور اساتذہ نے نگران دفتر شیخ الجامعہ سے شکایات بھی کی ہیں۔

Related Posts