صنعتیں سالانہ 225ارب روپے بجلی کے اضافی بلز کیوں دیتی ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: پکسا بے)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان کی صنعتیں سالانہ 225 ارب روپے بجلی کے اضافی بلز دیتی ہیں اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں یہ اضافی وصولیاں کر رہی ہیں۔

نجی ٹی وی (اے آر وائی) کی رپورٹ کے مطابق صنعتوں سے سالانہ 225 ارب روپے اضافی بجلی بلز وصول کیے جارہے ہیں جس پر وزیرِ بجلی اویس لغاری نے تشویش کا اظہار کیا۔ رپورٹ میں ذرائع پاور ڈویژن کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ صنعتیں پروٹیکٹڈ صارفین کو 225 ارب کی سبسڈی دے رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتوں سے بجلی کی اسل قیمت سے زائد بلز وصول کیے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں صنعتیں مسابقت کے قابل نہیں رہیں۔ حکومت بھی صنعتوں سے کراس سبسڈی ختم کرنے  اور پروٹیکٹڈ صارفین کو سماجی تحفظ پروگرام کے ذریعے سبسڈی دینے پر غور کر رہی ہے۔

بجلی کے اضافی بلز ملکی برآمدات متاثر کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاگت سے زائد وصولی کے نتیجے میں صنعتیں بند ہورہی ہیں۔ واضح رہے کہ صنعتوں کی بندش کے نتیجے میں ملک بھر میں بے روزگاری اور مہنگائی میں بالواسطہ طور پر اضافہ ہوتا ہے۔

Related Posts