بھارتی جارحیت اور جنگی جنون

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان ولیوں کی زمین ہے۔ یہ اسلامی مملکت کے ساتھ ساتھ دنیا کے نقشے پر نظریاتی مملکت کے طور پر جانا جاتا ہے،اسکے قیام میں خون اور قربانیوں کا لا متناہی سلسلہ ہے۔

ہمارا ازلی دشمن بھارت ہے جس نے ہندوستان کی تقسیم کے وقت کلکتہ کو جان بوجھ کر جارج ریڈ کلف کو شیشے میں اتار کر پاکستان کا حصہ بننے سے روکا جسکے پیچھے سازش تھی جو مکتی باہنی کی تحریک اور مشرقی پاکستان کو پاکستان سے علیحدہ کرانے کا سبب بنی۔ آج بھی پاکستان کے اندر اسی سوچ اور ملک دشمن را کے ایجنٹ بن کرملک کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔

انتہا پسند اور ملک دشمن یہ گروپس پاکستان کی سا لمیت کے لئے خطرہ ہیں ، یہ بھارتی ایجنڈے پر ملک میں انتشار چاہتے ہیں۔ گزشتہ چند دنوں میں رینجرز پر پانچ حملے جن میں گھوٹکی، لاڑکانہ اور کراچی شامل ہیں ۔ کھلی جارحیت اور مٹھی بھر دہشت گردوں کی ملک میں بالخصوص سندھ اور کراچی میں شورش پھیلانے کی سازش ہے۔پاکستان قائم رہنے کے لئے بنا ہے اس کو کلبھوشن یادیو، نریندر مودی یا انکے ایجنٹ کوئی نقصان نہیں دے سکتے۔

پاکستان کی عوام اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہے، بھارت چین سے نبرد آزما ہوکر ایک کرنل اور بیس فوجیوں کی ہلاکت دیکھ چکا ہے۔ پاکستان بھی فروری میں اسے سبق دے چکا ہے۔

لداخ کے معاملے کے ساتھ ساتھ بھارت بنگلہ دیش ، نیپال اور دیگر پڑوسیوں کے لئے انتہا پسند اور نا پسندیدہ ملک بن چکا ہے جبکہ مسلمانوں کے لئے بھارت دوزخ سے کم نہیں ۔

ہندو توا کا نظریہ اور انتہا پسندی کے باوجود اسے سلامتی کونسل کا رکن بنانا بھی مسلمانوں کے خلاف سازش اور ناروا سلوک ہے جبکہ متعدد مرتبہ ایل او سی کی خلاف ورزی بھی بین الاقوم عدالت، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو نظر آتی ہے نہ بین الاقوامی قوانین کو استعمال کیا جاتا ہے۔ بھارت اسوقت چاروں طرف سے پھنسنے کے ساتھ کشمیر اور دیگر معاملات پر غلط اقدام کی وجہ سے متنازعہ ملک بن چکا ہے۔

بھارت پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک اور جعلی مقابلوں سے شورش برپاکرناچاہتا ہے اور اب پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے حالات خراب کرنے کی مذموم کوششوں میں ہے ،اس لئے را کے ایجنٹوں کو مکمل نیست و نابود کرنے کی ضرورت ہے۔

یہاں یہ بھی باور کرنا ضروری ہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھتے جا رہے ہیں ،بھارتی وزیر دفاع آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے لئے ہرزہ سرائی کر رہے ہیں لیکن وہ پاکستانیوں کے جذبات اور فوج سے ناواقف ہیں جو اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر بڑی سے بڑی منزل طے کرسکتے ہیں۔

یہاں یہ بھی ذکر ضروری ہے کہ نریندر مودی دوبارہ الیکشن جیت کر بھارت کے ان داتا کیا بنے مسلمانوں پر زمین تنگ اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرداد کے برخلاف آرٹیکل 370معطل کردیا ۔

نریندر مودی کے دوبارہ جیتنے کے بعد بھارت کے مسلمانوں پر ظلم او ر شہریت کا کالا قانون لاگو کردیا گیا ہے جسکے بعد بھارت میں مظاہروں  کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری رہا اور جس میں 27مظاہرین فائرنگ سے قتل کردیئے گئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشت گردی بڑھ گئی ہے، ہزاروں شہادتیں ، گرفتاریاں اور عقوبت خانوں کا شکار ہیں ۔ ظلم کی انتہا یہ ہے کہ انسانیت کی تذلیل کے باوجود اقوام متحدہ اور عالمی قوتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش ہیں۔

بھارتی تشدد اور عام مسلمانوں کے قتل وعام تشدد اور زیادتیوں کی ویڈیوز ہزاروں کی تعداد میں عام ہیں ، انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں اور سکھوں کی زندگی بھی اجیرن کر رکھی ہے۔ کرتار پور راہدری جیسے مثبت قدم کو بھی سیاست کی نذر کردیا گیا ہے۔ مذاکرات کو ملتوی کرکے اور اس سے سکھوں کو نکالنے کے مطالبے نے مودی کی متعصبانہ سوچ کی بھی عکاسی کردی ہے۔

مودی طاقت اور انتہا پسندی اور بھائی کلچر کے ذریعے حکومت چلانے والے دہشت گردانہ سوچ کے حامل لیڈر ہیں جنکی وجہ سے اب بھارت سیکولر ریاست نہیں رہی بلکہ انتہا پسندوں کی حکومت ہے جسے ہندو طالبان کی حکومت کہا جا سکتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں روزانہ شہادتیں ، عصمت دریاں اور کشمیریوں پر حملوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے جس پر دنیا بھر میں امن پسند آواز اٹھا رہے ہیں لیکن اقوام متحدہ ، او آئی سی ، سیکورٹی کونسل کے اراکین ہیومن رائٹس سب خاموش ہیں ۔ انسانی جانوں کے وحشیانہ قتل عام پر پر اسرار خاموشی مسلمانوں سے انکے تعصب کی غماز ہے ۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی جو روایت قائم کی ہے اسے ساری دنیا اور بالخصوص اقوام متحدہ کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہمارا ملک جو اسوقت بھارت کی جارحیت کا شکار ہے، بھارت سیکڑوں مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرچکا ہے ۔ متعددفوجی بھائی اور شہری شہید ہو چکے ہیں لیکن قانون بین الاقوام اور عالمی عدالت انصاف خاموش ہیں ۔

بھارت کے جنگی عزائم کی روشنی میں ملک بھر کی سیاسی و مذہبی قوتوں کو ایک ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت بخوبی واقف ہے کہ پاکستانی قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے ،اس لئے بھارت کوئی غلطی کرنے سے پہلے اپنا خود محاسبہ کرلے ہماری فوج کے صبر کا امتحان نہ لے ۔

Related Posts