بھارتی سپریم کورٹ نے شہریت کے نئے قانون پر عملدرآمد روکنے کی اپیلیں مسترد کردیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

indian SC
بھارتی سپریم کورٹ نے شہریت کے نئے قانون پر عملدرآمد روکنے کی اپیلیں مسترد کردیں

نئی دہلی : بھارت کی سپریم کورٹ نے شہریت میں ترمیم کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں جس کے باعث ملک میں جاری مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے حال ہی منظور کیے گئے شہریت کے متنازع قانون پر عملدرآمد روکنے سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے ۔

اس حوالے سے عدالت میں شہریت کے ترمیمی قانون کے خلاف اپیلیں دائر کرنے والے درخواست گزاران کے وکیل کپل سیبال نے کہا کہ ’ ہم اس کیس میں حکم امتناع چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شہریت کے متنازع قانون کیخلاف مظاہرے، بھارتی دارالحکومت میدان جنگ بن گیا

انہوں نے کہا کہ یہ بھارت آئین کے ان حصوں کے برعکس ہے جس میں سب کو برابری کی ضمانت دی گئی ہے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایس اے بوب دے نے گزشتہ ہفتے منظور کیے گئے قانون پر عملدرآمد روکنے سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔

تاہم عدالت 22 جنوری کو شہریت میں ترمیم کے نئے قانون کی آئینی حیثیت سے متعلق درخواستوں پر سماعت کرے گی۔خیال رہے کہ بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کو آج چھٹا روز ہے جن میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مزید شدت آگئی ہے۔

Related Posts