بھارتی اپوزیشن پارٹی انڈین نیشنل کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے کہا ہے کہ بھارت کا آئین شہریوں سے غلط زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا، پھر بھی حلف اٹھانے والے بی جے پی کے تحت نسل پرست بن چکے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں جنرل سیکریٹری کانگریس پریانکا گاندھی نے کہا کہ ہمارا آئین کسی بھی شہری سے اس طرح کی زبان استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا جب آپ کسی عہدے پر فائز ہوں۔
جنرل سیکریٹری بھارتی کانگریس پریانکا گاندھی نے کہا کہ جب کوئی افسرکسی اہم عہدے پر فائزہو تو اس کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی صفوں میں زہر بھرا ہوا ہے۔
کانگریس رہنما پریانکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے زیر انتظام اداروں میں نسلی تعصب اتنا بھر دیا ہے کہ آج افسران آئینِ ہندوستان کے تحت حلف اٹھا کر بھی اس کی عزت نہیں کرتے۔
भारत का संविधान किसी भी नागरिक के साथ इस भाषा के प्रयोग की इजाजत नहीं देता और जब आप अहम पद पर बैठे अधिकारी हैं तब तो जिम्मेदारी और बढ़ जाती है।
भाजपा ने संस्थाओं में इस कदर साम्प्रदायिक जहर घोला है कि आज अफसरों को संविधान की कसम की कोई कद्र ही नहीं है pic.twitter.com/aR1L6bgSbG
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) December 28, 2019
اپوزیشن رہنما پریانکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹر پیغام کے ساتھ ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں ایک بھارتی پولیس آفیسر احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے ساتھ غلط زبان استعمال کر رہا ہے۔
ویڈیو کے مطابق پولیس افسران نے مسلمان شہریوں کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی طرف نکل جائیں اور یہ بھی کہا کہ چند سیکنڈوں میں آپ کے مستقبل میں اندھیرا کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی پولیس نے مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے انہیں پاکستان جانے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز اترپردیش کے پولیس افسر ایس پی اکھلیش نارائن سنگھ کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ متنازع قانون کے خلاف احتجاج سے نمٹنے کا کہتے ہوئے مسلمانوں کو پاکستان جانے کی دھمکی دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن ،پاکستان جانے کی دھمکیاں