بھارتی فلموں کے مسلمان اداکار کو شکل و صورت کے باعث آج بھی تعصب کا سامناہے۔ بھارتی فلمساز انوراگ کیشب کا کہنا ہے کہ نواز الدین صدیقی کو فلم انڈسٹری ایک باکس میں بند کرکے دیکھتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اداکار نواز الدین صدیقی نے گینگز آف واسع پور کے بعد بے مثال شہرت حاصل کی اور ولن کے کردار میں نظر آنے لگے، خاص طور پر فلم منا مائیکل اور کک میں اداکار نواز الدین صدیقی کی اداکاری بہت پسند کی گئی۔
فلمساز انوراگ کیشب کا کہنا ہے کہ میں اور نواز الدین صدیقی ایک دوسرے سے بات کیے بغیر 5 سے 6 گھنٹے سفر کرسکتے ہیں۔ ایک بار جب گینگز آف واسع پور کی شوٹنگ جاری تھی، میں نے پسماندہ قسم کی اداکاری دیکھتے ہوئے پوچھا یہ تم کیا کررہے ہو؟
انوراک کیشب نے کہا کہ میں نے پوچھا تم اوور ایکٹنگ کیوں کررہے ہو؟ کس طرح سے کر رہے ہو؟ کیا تم اپنے ہوش کھو بیٹھے ہو؟ اوور ایکٹنگ کی ضرورت ہی کیا ہے؟ جس پر نواز الدین صدیقی نے بتایا کہ وہ کسی طرح کے صدمے کا شکار تھے، میں نے اپنا سر پکڑ لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پورا دن تمام سین دوبارہ عکس بند کیے۔ پھر گینگز آف واسع پور سلسلے کی جو 2 فلمیں منظرِ عام پر آئیں، وہ نواز الدین صدیقی سمیت دیگر اداکاروں کو بھی گوشہ گمنامی سے اٹھا کر شہرت کی بلندیوں تک لے گئیں۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران انوراگ کیشب نے کہا کہ آج بھی فلمی انڈسٹری نواز الدین صدیقی کی شکل و صورت کے باعث ان کو ایک باکس میں رکھ کر دیکھتی ہے۔ حالیہ سالوں میں جب مجھے ذہنی مسائل کیا سامنا تھا، نواز الدین صدیقی مجھ سے رابطے میں رہتے تھے۔