نیو یارک:اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی ریاست آسام سے کسی ایک بھی شخص کی شہریت ختم نہ کی جائے ۔اقوام متحدہ نے بھارتی حکام سے تمام شہریوں کو بلا تفریق شہریت دینے کا مطالبہ کیا۔
بین الاقوامی میڈیا سے بات چیت کے دوران ہائی کمشنر فیلیپو گرانڈی نے کہا کہ آسام میں 19 لاکھ افراد کو بھارت اپنا شہری تسلیم نہیں کر رہا اور اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو شہریت سے محروم کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی ریاست کیلیفورنیا میں کشتی پر لگنے والی آگ سے آٹھ افراد ہلاک
فیلیپو گرانڈی نے کہا کہ بھارت کی طرف سے ایسا کوئی بھی عمل عالمی سطح پر بے وطنیت کے خاتمے کی اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کسی بھی شخص کے بے وطن نہ ہونے کو یقینی بنائے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے بھارت پر زور دیا کہ ایسے افراد جن کی شہریت قبول نہیں کی گئی ہے اُن کی معلومات تک رسائی کو یقینی بنایا جائے اور میڈیا کو اجازت دی جائے کہ وہ ایسی معلومات کا تجزیہ کرسکے۔
واضح رہے کہ ریاست آسام کے 19 لاکھ شہریوں کو شہریت سے محروم کرنے کے بھارتی فیصلے کے خلاف بین الاقوامی میڈیا اور تنظیمیں بھی آواز اٹھا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی ٹریبونل پر زور دیا کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق فیصلے کیے جائیں اور کسی غیر واضح معیار کے تحت کسی کی شہریت ختم نہ کی جائے۔ لاکھوں افراد کی زندگیاں تنگ نظری سے داؤ پر لگانے کی بجائے فراخدلی سے فیصلے کیے جانے چاہئیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبلشدت پسند مودی حکومت نے بھارتی ریاست آسام میں تقریباً 19 لاکھ مسلمانوں کی شہریت ختم کردی جبکہ حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکینِ وطن کی تصدیق کے لیے اس اقدام کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔
بھارتی حکومت کے مطابق شمال مشرقی ریاست آسام کی شہریت سے خارج افراد چار ماہ کے اندر اندر اپیل کرسکتے ہیں۔جو لوگ بھارتی شہری نہیں، انہیں بھارت سے انخلاء کا حکم دئیے جانے کے خدشات ہیں، تاہم اس حوالے سے مودی حکومت نے کوئی معلومات جاری نہیں کی ہیں۔
مزید پڑھیں: آسام میں 19 لاکھ مسلمانوں کی بھارتی شہریت ختم، عوام کا بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج