غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا اور دوسرے سب سے بڑے اسپتال القدس نے کہا ہے کہ وہ اب نئے مریضوں کو وصول کرنے سے قاصر ہیں۔ اس کے علاوہ علاقے کے آدھے اسپتالوں میں اب کام بند ہے۔
دریں اثنا بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ غزہ میں طبی سہولیات، صحت کے اہلکاروں اور ایمبولینسوں پر اسرائیل کے بار بار حملوں کی جنگی جرائم کے طور پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
گروپ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے غیر قانونی حملے ایک ایسے وقت میں غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مزید تباہ کر رہے ہیں جب طبی ماہرین کے پاس لاتعداد شدید زخمی شہری علاج کے منتظر ہیں اور اسپتالوں میں ادویات اور بنیادی آلات ختم ہو چکے ہیں۔