اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے وقت فول پروف سیکیورٹی مانگ لی ہے۔
الیکشن کمیشن نے ضلعی انتظامیہ کو آج پولیس کی بھاری نفری کیلئے خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے وقت کارکنان کے آنے کا خدشہ ہے، ریڈ زون اور الیکشن کمیشن کی عمارت کے ارد گرد سیکیورٹی تعینات کی جائے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس پر 19 ستمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔
توشہ خانہ ریفرنس کیا ہے؟
معلوم رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 19 ستمبرکو محفوظ کیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اگست میں اراکین قومی اسمبلی کی درخواست پر عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجا تھا جس میں ان کی نااہلی کی درخواست کی گی تھی۔
ماہ نور سومرو نے بلاول بھٹو کیساتھ شادی کی خبروں کی تردید کردی
ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیےگئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ میرے خلاف توشہ خانہ ریفرنس بلا جواز اور بے بنیاد ہے، ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے کیس بنایا گیا ہے، توشہ خانہ ریفرنس اختیارات کا ناجائز استعمال اور آئینی اختیارات کی توہین ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجنا ہی غیر قانونی ہے، ریفرنس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں ہے اور نہ وہاں قابل سماعت ہے، توشہ خانہ تحائف کو اثاثوں میں کبھی نہیں چھپایا، تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔