عمران خان نے سچ کہا تھا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سیاست بہت سے زاویوں سے دیگر سیاستدانوں کے مقابلے میں الگ سمجھی جاتی رہی ہے۔ ان کے دور میں اپوزیشن پیشیاں بھگتتی پھررہی تھی اور سابق وزیر اعظم بار بار کہا کرتے تھے کہ میں این آر او نہیں دوں گا۔ اپوزیشن معصومانہ سوال کرتی تھی کہ این آر او مانگا کس نے؟

بہتر تو یہی ہے کہ سچ تسلیم کر لیا جائے اور وہ ایک بندہ سچ ہی کہا کرتا تھا جب وہ یہ کہتا تھا کہ یہ مجھ سے این آر او مانگ رہے ہیں جو میں کسی قیمت پر نہیں دوں گا۔ جب اس نے نہیں دیا تو سب لوگ اکٹھے ہوئے اور عمران خان کی حکومت کو گھر بھیج دیا۔ کیا وہ سچ نہیں کہتا تھا کہ سب چور اور ڈاکو اکٹھے ہو گئے ہیں؟

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی قیادت اپنی پوری سیاسی زندگی میں کبھی ایک پیج پر نظر نہیں آئے لیکن جب عمران خان کی مخالفت کی بات آئی تو بندہ و صاحب و محتاج و غنی ایک کیسے ہو گئے؟ یہ بہت بڑا سوال تھا لیکن پاکستان کی سادہ لوح عوام نے اسے نظر انداز کردیا۔ 

جب عمران خان نے یہ کہا کہ یہ لوگ این آر او یا پھر این آر او ٹو لینا چاہتے ہیں تو ان کا مطلب یہ تھا کہ اپوزیشن مقدمات ختم کروانا چاہتی ہے۔ متعدد مواقع پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ یہ لوگ نیب قوانین میں ترمیم کرکے قومی احتساب بیورو کا ادارہ ہی ختم کردیں گے اور پھر وہی ہوا۔

موجودہ حکومت نے نیب قوانین میں ایسی ایسی ترامیم کی ہیں کہ سوچ سوچ کر حیرت ہوتی ہے کہ اگر نیب سیاستدانوں پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا تو آخر اس ادارے کا کام ہے کیا؟ احتساب عدالتوں نے وزیر اعظم شہباز شریف، صاحبزادے حمزہ شہباز اور دیگر کے خلاف 50 کرپشن کیسز ختم کردئیے۔

مہنگائی کے مارے عوام سوچتے ہیں کرپشن کیسز ختم ہونے سے کیا ہوتا ہے؟ جو پاکستانی قوم آج آئی ایم ایف سے قرض لے کر بھی مہنگائی سے نجات حاصل نہ کرسکی، اگر اسی قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس مل جائے تو پاکستان اپنے تمام قرضوں سے نجات حاصل کرسکتا ہے اور وہ ہوسکتا ہے جس کا ہم طویل مدت سے انتظار کر رہے ہیں۔

آج توشہ خانہ تحائف، توہینِ عدالت، دہشت گردی اور ممنوعہ فنڈنگ کیس سمیت دیگر مقدمات پی ٹی آئی پر بھی ہیں تاہم اس سے یہ حقیقت نہیں بدلتی کہ عمران خان نے سچ کہا تھا کیونکہ حکومت نے نیب ترامیم کے ذریعے مقدمات ختم کرکے خود اسے سچ ثابت کیا ہے۔ کمان سے نکلا ہوا تیر کبھی واپس نہیں آتا۔ 

Related Posts