سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نواز شریف ملک کی تقدیر سے کھیل رہا ہے۔
تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی ہے ہماری معیشت کا قتل ہوا ہے۔ دو خاندانوں نے ہمارا قرضہ 4 گنا بڑھایا، اگر ہمیں ان کی جانب سے لئے گئے قرضے کی قسطیں واپس نہیں کرسکتے، تو ہم دیوالیہ ہوجاتے ہیں اور پوری دنیا ہمیں پیسے دینا بند کردیتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر ہم دیوالیہ ہوئے تو ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید نیچے جائے گا، روپے کی قدر کتنی گرے گی اس بارے میں کوئی بھی نہیں کہہ سکتا کیونکہ دیوالیہ ہونے کی وجہ سے ڈالر ہمارے ملک میں نہیں آئیں گے۔ میرا سوال موجودہ حکومت کو لانے والوں سے ہے کہ اس سب کا ذمہ دار کون ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹیچر سے بہن کی تلخ کلامی، بھائی کی اسکول پر فائرنگ
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں 50 سال کے دوران سب سے زیادہ مہنگائی گزشتہ 7 ماہ میں ہوئی ہے۔ ہمارے دور میں مہنگائی 16 فیصد اور آج 27 فیصد ہوچکی ہے، ہمارے دور میں معیشت بڑھ رہی تھی اور ملک ترقی کر رہا تھا، آج ہماری برآمدات گر رہی ہیں، ترسیلات زر گھٹ گئیں اور ٹیکس وصولیاں بھی کم ہوگئی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسحاق ڈار کو خاص طور پر باہر سے لایا گیا، اسحاق ڈار نے کہا موڈیز کو ٹھیک کروں گا اب غائب ہو گیا ہے، 2 ڈاکو خاندانوں کے دور میں بھارت اور بنگلا دیش معاشی میدان میں پاکستان سے آگے نکل گئے، ان کی دولت میں اضافہ ہونے لگا اور پاکستان مقروض ہونے لگا۔
عمران خان نے کہا کہ جو قرض دے گا وہ ہم سے قیمت بھی وصول کرے گا، اگر پاکستان قومی سلامتی پر سمجھوتہ کرتا ہے تو اس سے نواز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، نواز شریف سرکاری خرچے پر 23 مرتبہ لندن کے نجی دورے پر گئے، آصف زرداری نے دبئی کے 50 دورے کئے، یہ لوگ برطانیہ میں بیٹھ کر ڈیل کرتے ہیں اور گرین سگنل ملنے پر واپس آجاتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں نے پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہیں دیکھی، جنگل کے قانون میں خوشحالی نہیں آسکتی۔
چیف الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم حکومت میں رہ کر یہ کہتے رہے کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر ایک ایجنڈا کے تحت کام کررہا ہے، الیکشن کمیشن نے 8 مرتبہ ہمارے خلاف فیصلے دیے اور 8 مرتبہ عدالت نے وہ فیصلے ختم کئے، الیکشن کمیشن نے ہمیں فارن فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ کیس میں پھنسایا ہوا ہے۔
نواز شریف سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ایک مفرور اور سزا یافتہ شخص کیسے ملک کے فیصلے کرسکتا ہے، دنیا میں میرٹ پر فیصلے ہوتے ہیں اور اسے میرٹ کا مطلب بھی نہیں پتہ، انہوں نے کبھی میرٹ پر فیصلے نہیں کئے، شہباز شریف وہی کرے گا جو نواز شریف کرے گا، جمہوریت ڈنڈے اور بندوقوں پر نہیں اخلاقیات پر چلتی ہے، نواز شریف کو ڈر ہے کہ الیکشن کرایا تو عمران خان جیت جائے گا، اس لئے وہ ملک کے تقدیر سے کھیل رہے ہیں۔