آئی ایم ایف کی پاکستان کی شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا کی وباء نے پوری دنیا کی معیشت کا پہیہ جام کردیا ہے، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے باعث دنیا بھر میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں، عالمی سطح پرسودے منسوخ کئے جارہے ہیں۔

زرعی ممالک میں تیار فصلیں خراب ہورہی ہیں، موجودہ صورتحال میں ترقی پذیر ممالک کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ ممالک کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے جس کے باعث بیشتر ترقی پذیر ممالک نے عالمی مالیاتی اور دیگر اداروں سے مدد مانگ لی ہے۔

آئی ایم ایف نے دنیا بھر میں جاری صورتحال کے حوالے سے گزشتہ روز اپنی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے تحت عالمی سطح پر شرح نمو منفی تین اور پاکستان کی شرح نمو منفی ایک اعشاریہ 5 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کم آمدنی والی معیشتوں کو لاحق خطرات گئی گنا بڑھ چکے ہیں،اس لئے پاکستان وباء کے اثرات ختم ہونے کے بعد آئندہ سال 2021ء میں  اپنی شرح نمو کو 2 فیصد تک ریکور کرکے موجودہ بحران سے نمٹنے کے قابل ہوسکتا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ پیرس کلب اورجی ٹوئنٹی نے غریب ممالک کو قرضوں کی ادائیگی ملتوی کرنے پر اتفاق رائے ظاہر کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے یوروزون کی معیشت 2020ء میں کریش ہونے کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

رواں سال جنوری میں عالمی معیشت کے حوالے سے دنیا ڈرامائی انداز سے تبدیل ہو چکی ہے،کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں معاشی کساد بازاری کے دوران عالمی مالیاتی فنڈ نے کئی دہائیوں بعد پہلی مرتبہ رواں  مالی سال 2019-20ء کے دوران پاکستانی معیشت منفی ایک اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔یہ سابقہ ڈھائی فیصد سالانہ شرح نمو کی پیشگوئی کے برعکس ہے۔

پاکستان بلحاظ مساوی قوت خرید دنیا کی چھبیسویں سب سے بڑی اور بلحاظ خام ملکی پیداوار بیالیسویں سب سے بڑی معیشت ہے،پاکستان میں کورونا لاک ڈاوؤن کی وجہ سے تمام اقتصادی سرگرمیاں معطل ہیں۔

پاکستان کی دگرگوں معیشت کو سہارا دینے اور نظام زندگی چلانے کیلئے حکومت نے آئی ایم ایف سے امدادی پیکیج مانگا ہے جس کیلئے آج عالمی مالیاتی فنڈ کا اجلاس منعقد ہوگا،تاہم یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان میں غیر رسمی شعبہ جات اور دیہاڑی دار طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

پاکستان کو ملکی معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے آئی ایم ایف سے 1اعشاریہ 4 ارب کا قرض ملنے کا قوی امکان ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ ادائیگیوں  میں توازن پیدا کیا جائے اور پیسہ حقیقی مستحقین تک پہنچایا جائے اور معیشت کا پہیہ چلانے کیلئے جلد از جلد پالیسی تشکیل دی جائے تاکہ معاشی مشکلات سے نمٹا جاسکے۔

Related Posts